28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

90<br />

انسن کی متبر ضرورت رہ ہے ۔ بزار دراصل دا لگنے کی<br />

جگ ہے ۔ جہں کوئی بھی سودا ہوگ وہ بزار کے زمرے میں<br />

آئے گ۔ مختف امرج کے لوگ یہں متے ہیں۔ سودابزی کے<br />

ستھ ستھ زبنوں کے الظ،‏ رویے،‏ رواج،‏ روایت وغیرہ ،<br />

ایک دوسرے کے ہں منتقل ہوتے ہیں۔ سمجی اقدار ، روایت<br />

اور مشرتی نظریت ک تصد بھی سمنے آت ہے۔<br />

لظ’’بزار ‘‘ سنتے ہی آنکھوں کے سمنے مختف نسوں،‏<br />

قبیوں اور جدازبنیں بولنے والے آنکھوں کے سمنے گھو<br />

جتے ہیں۔ مختف قس کی اشیء کی دوکنوں ک نقش آنکھوں<br />

کے سمنے ابھرنے لگت ہے ۔ یہں ہر شے مہنگے سستے<br />

داموں مل جتی ہے،‏ بک جتی ہے ۔ اشی کی قدر و وقت ان کے<br />

استمل کی جگہوں پر ہوتی ہے۔ سستے پن اور بے وقتی ک<br />

احسس یہں پر ابھرت ہے۔ بض رویوں سے مت تحسین و<br />

آفرین اور بض کے مت حقرت جن لیتی ہے ۔ دھوک دہی ،<br />

بددینتی ، ہیر اپھیری اور کمینگی کے بہت سے پہو سمنے<br />

آتے ہیں۔ )( بزار میں نظریں لڑتی ہیں ، برسوں کے بچھڑے<br />

مل جتے ہیں۔ لہجوں ک تبدل ہوت ہے ‏،بہت کچھ بک جت ہے ،<br />

‏:چند مثلیں مالحظ ہوں<br />

سے جر نکردہ کی مرے عو خریدار ت گر ہے بزار تری بیع<br />

س ک ) )۷ قئ

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!