28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

88<br />

فرسی اس مذکر ہے چوکھٹ)‏‏(‏ ڈیوڑھی،دروازہ،‏ بزرگوں کے<br />

مزار ک دروازہ)‏‏(‏ درگہ بدشہ کی برگہ ، بزرگ ک<br />

مقبرہ)‏‏(‏ وغیرہ کے منوں میں استمل کرتے ہیں ۔ ی لظ<br />

روحنی ، رومنی اور غالمن احسست اجگر کرتہے ۔ ہمرے<br />

ہں زیدہ تر شیوخ اور محبو کی جئے رہئش کے لئے<br />

استمل ہوتہے۔’’‏ آستن‏‘‘اسی کروپ ہے اور ی لط شیوخ کی<br />

برگہ کے لئے صدیوں سے مستمل چال آت ہے۔ آستن شیخ ک<br />

ہوک محبو ک ، اپنے مخصوص تہذیبی حوالے رکھت ہے۔ ہر<br />

دو کے لئے محبت اور احترا کے جذبے کرفرم رہتے ہیں۔<br />

شیوخ کے آستنوں پر مختف امرج سے مت لوگ حضر<br />

ہوکر نذرانء عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تمیز و امتیز کے سرے<br />

دروازے بند ہوجتے ہیں۔ بہمی محبت کے بہت سے روپ اور<br />

تون و امداد کے بہمی حوالے نظر آتے ہیں۔ مشرے میں<br />

وڈیرا‘‘‏ ک درج حصل کرنے والوں کو آستنے کے بہر خص و<br />

ع کے جوتے سیدھے کرتے دیکھ جسکت ہے،‏ بغیر کسی<br />

مجبوری اور جبر کے ۔ وہ اسے اپنے لئے اعزاز خیل کرتے<br />

ہیں۔<br />

’’<br />

آستن محبو کی پوزیشن قطی مختف رہی ہے ۔ وہں کسی<br />

دوسرے ک وجود کی اس کے مت کوئی بت،‏ سی ، واہم ی<br />

احسس بھی گراں گزرت ہے ۔ محبت اس آستن سے بھی وابست<br />

نظر آتی ہے ۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!