28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

80<br />

آنکھوں ک نظرہ غور کرنے سے ت رکھت ہے۔<br />

لظ نظرہ اردو غزل کے لئے ایس نی نہیں اسے مختف منظر<br />

کی تشکیل کے لئے استمل کی جت رہ ہے۔ خواج حسن کے<br />

مطب دیکھتے وقت آنکھوں میں آنسوہوں تو آنکھوں میں<br />

دھندال ہٹ آ جتی ہے جس کے سب ٹھیک سے دیکھن ممکن<br />

نہیں ہوت۔ شر دیکھئے <br />

وقت نظرہ ن رو‘‏<br />

شدت گری سے<br />

خواج حسن<br />

‘<br />

کہتے تھے اے چش تجھے<br />

لے خک ن سوجھ‏‘‏<br />

دیکھ (<br />

نگہ ی لظ دیکھنے اور توج کے منوں میں مستمل ہے۔<br />

محبو کی تو ج پر دیگر ممالت الینی ہو کر رہ جتے ہیں۔<br />

اسی بنید پر جہں دار کہت ہے ک ایک نگہ پر ہزار طرح کی<br />

جنس گراں نثر کرنے کو تیر ہوں ۔ ی بت کہنے سے ت<br />

نہیں رکھتی ۔تو ج ہو ئے پر ازخود ‏‘غیر شوری طور پر س<br />

کچھ نظر انداز ہوجتہے ۔یہں تک ک دیکھنے والے کی اپنی<br />

شنخت بھی گ ہو جتی ہے <br />

نثر ایک نگہ کر چشم کے اس کی ہزار طرح کی جنس بہگراں<br />

‏(کرت ‏)جہں درد<br />

ا س حوال سے نگہ کی قدرو قیمت تین ہوگئی۔ خواج درد ک

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!