28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

781<br />

میں نے کہ ک رنج و غ مٹتے ہیں کس طرح کہو<br />

سین لگ کے سینے سے اس نے بت دی ک یوں<br />

گرمی ہو اس بال کی ہئے بھنتے ہوں جس سے مرد و زن<br />

اپنی ہی آ وت ہے خود ہی ہوں دیکھت ک یوں<br />

دنی و عقبت بن واہ دا جو جہل نے کی<br />

تروں سں مہر را نے پل میں اڑا دی ک یوں<br />

کی کہے‘‏ کہو‘‏ بھنتے‘‏ بال کی‘‏ ہئے‘‏ میں نے کہ‏‘‏ کس طرح‘‏<br />

روزمرہ کے تکیءکال میں داخل ہیں۔ عمومی اور عوامی بول<br />

چل ک حص ہیں۔ اس سے‘‏ زبن سے قربت ک احسس جگت<br />

ہے۔ نشن دہی ی توج دالنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔<br />

خوشی کے مرے‘‏ کو محورے ک درج حصل ہے۔ مرے‘‏ مرن<br />

سے ہے‘‏ لیکن اس میں مرن ک دور تک ت واسط نہیں‘‏<br />

بک اس سے قطی برعکس عمل ہے ۔<br />

ششدر رہ گی‏‘‏ اڑا دی‏‘‏ اردو میں ع استمل ہوتے ہیں ۔ شر<br />

میں‘‏ ششدر رہ گی کے ستھ س کے استمل نے بیچ کی کییت<br />

کو اجگر کی ہے۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!