ghalib

28.06.2017 Views

778 قید حیت و بند غ اصل میں دونوں ایک ہیں موت سے پہے آدمی غ سے نجت پئے کیوں غزل کے نو شر ہیں۔ سوامی را تیرتھ نے‘‏ اسی طور کی چھے اشر کی غزل ید میں چھوڑی ہے۔ ان میں ایک شر استد غل ک ہے۔ گوی پنچ شر سوامی جی نے کہے ہیں۔ انہوں نے‘‏ غزل میں استد غل ک شر‘‏ بڑے عمدہ موقع پر رکھ ہے۔ سوامی جی کی غزل راگ بروا میں ہے۔ غزل کو تل مغئی دی گئی ہے۔ غزل مالحظ ہو۔ آپ ہی ڈال سی کو‘‏ اس کو پکڑنے جئے کیوں سی جو دوڑت چے کیجے وائے وائے کیوں دیدءدل ہوا جو دا کھ گی حسن دل رب یر کھڑا ہو سمنے آنکھ ن پھرٹرائے کیوں گنج نہں کے قل پر سر ہی تو مہر شہ ہے توڑ کر ق ل و مہر کو گنج کو خود ن پئے کیوں اہل و عیل و مل و زر سپ ک ہے بر را پر اسپ پر ستھ بوجھ دھر‘‏ سر پر اسے اٹھئے کیوں

779 ج وہ جمل دل افروز صورت مہر نی روز آپ ہی ہو نظرہ سوز‘‏ پردے میں من چھپئے کیوں داشن غمزہ جنستن نوک نز بے پنہ تیرا ہی عکس رخ سہی‘‏ سمنے تیرے آئے کیوں سی ڈالن‏‘‏ سی پکڑن‏‘‏ سی دوڑن‏‘‏ بوجھ سر پر اٹھن‏‘‏ آنکھ پھرٹران‏‘‏ من چھپن‏‘‏ سمنے آن‏'‏ قل توڑن‏'‏ دا کھ جن‏‘‏ دا کھبن‏‘‏ بوجھ دھرن ی محورے عمومی بول چل میں داخل ہیں۔ دا کھبن پنج سے مت ہے۔ ہئے وائے کی بجئے وائے وائ ے عکس رخ'‏ نوک نز نوک نز کی صورت بےپنہ اسپ ک استمل سدہ نہیں ہوا کی‘‏ کی تہی آسن نہیں توج چہتی ہے۔

778<br />

قید حیت و بند غ اصل میں دونوں ایک ہیں<br />

موت سے پہے آدمی غ سے نجت پئے کیوں<br />

غزل کے نو شر ہیں۔ سوامی را تیرتھ نے‘‏ اسی طور کی چھے<br />

اشر کی غزل ید میں چھوڑی ہے۔ ان میں ایک شر استد<br />

غل ک ہے۔ گوی پنچ شر سوامی جی نے کہے ہیں۔ انہوں<br />

نے‘‏ غزل میں استد غل ک شر‘‏ بڑے عمدہ موقع پر رکھ ہے۔<br />

سوامی جی کی غزل راگ بروا میں ہے۔ غزل کو تل مغئی دی<br />

گئی ہے۔ غزل مالحظ ہو۔<br />

آپ ہی ڈال سی کو‘‏<br />

اس کو پکڑنے جئے کیوں<br />

سی جو دوڑت چے کیجے وائے وائے کیوں<br />

دیدءدل ہوا جو دا کھ گی حسن دل رب<br />

یر کھڑا ہو سمنے آنکھ ن پھرٹرائے کیوں<br />

گنج نہں کے قل پر سر ہی تو مہر شہ ہے<br />

توڑ کر ق ل و مہر کو گنج کو خود ن پئے کیوں<br />

اہل و عیل و مل و زر سپ ک ہے بر را پر<br />

اسپ پر ستھ بوجھ دھر‘‏ سر پر اسے اٹھئے کیوں

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!