28.06.2017 Views

ghalib

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

761<br />

‘‘<br />

زبنی کہ غط ہوسکت ہے ی دل رکھنے کے لئے کہ دی گی ہو<br />

ی مبلغے سے ک لی گی ہو۔ عمی اظہر کے بغیر یقین نہیں کی<br />

ج سکت۔ صحبت خوش آن‏،‏ غنچے کے گل ہونے سے ممثل ہے۔<br />

کسی سے مل کر چہرہ کھل اٹھن ، آنکھوں میں چمک نمودار<br />

ہون‏،‏ ہونٹوں پر مسکن ابھرن خوش آنے کی دلیل ہوتی ہے۔<br />

غنچ سمٹ ہوا ہوت ہے جبک گل کی آغوش کشدہ ہوتی ہے۔<br />

آغوش کی کشدگی خوش آنے ک ثبوت ہے۔<br />

ی طوفں گہ جوش اضطرا ش تنہئی *<br />

شع آفت صبح محشر تر بستر ہے<br />

ش تنہئی کو طوفن گہ کے ممثل قرار دی گی ہے۔ تنہئی ک ’’<br />

اضطرا ہر لمح بڑھت چال جت ہے۔ اس میں شدت پیدا ہوتی<br />

چی جتی ہے۔ اس بڑھتی ہوئی شدت کو تر صبح قیمت ‏)قیمت<br />

کے سورج کی کرن(‏ ک سقرار دی جرہ ہے۔ ی آج تک کسی<br />

کے دیکھنے میں نہیں آئی ت ہ قیمت کے سورج سے مت<br />

قصے پڑھنے سننے میں آتے رہتے ہیں۔ غل نے ان قصص<br />

کے سینریو میں ش تنہئی کے اضطرا کے جوش اور شدت<br />

کو جوڑدی ہے۔ پہے مصرعے میں لظ ‏’’طوفن‘‘‏ استمل ہوا<br />

ہے۔ طوفن دیکھی بھلی چیز ہے۔ ی س کچھ بہکر ی اڑ کر لے<br />

جت ہے۔ اسی حوال سے ش تنہئی کے اضطرا کی تمثیل‘‏<br />

طوفن پر فٹ آئی ہے۔ طوف ن ک لظ اضطرا کو منس طور

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!