28.06.2017 Views

ghalib

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

759<br />

مزاج ک اندازہ لگی جسکت ہے۔ اظہر ضروری نہیں ، اندازے<br />

کے لئے آثرہی کفی ہوتے ہیں۔ آثر در حقیقت اظہر ہی ک<br />

مترادف ہوتے ہیں۔<br />

گرتیرے دل میں ہو خیل وصل میں شو کزوال *<br />

موج محیط آ میں مرے ہے دست و پک یوں<br />

وصل میسر آجنے کے بد کی حلت کو غل نے’’موج محیط<br />

آ‏‘‘سے ممثل قرار دی ہے۔ وصل میسرآجنے کے بد شو<br />

میں زوال آجن چہیے لیکن ایس ہوت نہیں بک بے تبی و<br />

بیقراری میں اضف ہوت ہے ۔بلکل اسی طرح جس طرح موجیں<br />

پنی میں رہتے ہوئے بھی ہتھ پؤں مرتی رہتی ہیں۔ منزل<br />

دستی ہو جنے کی صورت میں آدمی ہتھ پؤں توڑ کر بیٹھ<br />

نہیں جت بک نئی منزل ک تین کرلیت ہے۔ ہر منزل کے بد<br />

کسی اور منزل ک تین فطری تقضہے۔ وہ شو ہی کی جسے<br />

زوال آجئے۔ غل نے اس شر کے حوال سے انسنی فطرت ک<br />

بڑا اہ پہو اجگر کی ہے۔ اگر بے چینی وبے قراری خت<br />

ہوجئے تو زندگی المنی ہو کر رہ ج ئے گی۔ جمل ، جالل اور<br />

کمل بقی ن رہیں گے اور انسن کی مثل جوہڑ کے کھڑے پنی<br />

کی سی ہر کر رہ جئے گی ۔<br />

بھرا ہوا نق میں ہے ان کے ایک تر *<br />

مرت ہوں میں ک ی ن کسی کی نگ ہ ہو

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!