28.06.2017 Views

ghalib

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

745<br />

غل نے اس شر میں’’نلے‘‘‏ کو چہرے پر ظہر ہونے والے<br />

غ سے ممثل قرار دی ہے۔ نلے کی ی تجسی بال شب بال کی<br />

‏:ہے۔ نسیتی حوال سے دو صورتیں ہوتی ہے<br />

اول کسی کی زبن پر تال لگ دینے سے انشراع ممکن نہیں ہوت۔<br />

جس کے سب اس شخصی کے اندر کینسر پھوڑا تخی پجئے<br />

گ۔ زبن بندی کرنے والے کو ج مو ہوگ تو یقینااسے اس<br />

امر ک دکھ ہوگ ی دکھ اس ک چہرہ ہض کرنے سے قصر رہے<br />

گ۔ نتیجتا ت کھل جئے گ بک ا س سے اس کی بدنمی ہو<br />

گی ‏،دشن ٹھہرے گ اور ہمدردیں بیمر کے حص مینئیں گی ۔<br />

دو آہ وزاری سے من ک بوجھ ہک ہوجت ہے اور ت بھی<br />

نہیں کھت۔ کھل جنے کی صورت میں ہمدردیں آہ وزاری کرنے<br />

والے کے ستھ ن ہوں گی بک رقبت اس کے لئے نرت کے<br />

جذبت پیدا کر دے گی۔<br />

اس شر میں ی حقیقت واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ک<br />

انشراع ک رکننہیت خطرنک ہوت ہے ۔آدمی من کی کہنے پر<br />

مجبور ہے چہے وہ لیپٹ کر ہی کہے۔ گوی ی اس کی فطری<br />

مجبوری ہے۔فطرت پر پہرے بیٹھ ن کسی بھی حوالے سے<br />

منس نہیں بصورت دیگر نقصن ہی ہوت ہے۔ نلے کو غل ک<br />

دی ی لبد ہ اپن جوا نہیں رکھن۔<br />

ضف سے گری مبدل ب د سر دہوا *

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!