ghalib

28.06.2017 Views

736 غل ایک عظی محک تکر شعر اپنے تجربت اور احسست کو قبل توج ، جندار اور موثر بننے کے لئے کئی ایک طریقے اختیر کرت ہے۔ ان میں سے ایک لظی تصویر یں تخی کرن ہے۔وہ اپنے تجربے اور احسس کو ایس وجودعطکرت ہے جو پڑھنے والے کی آنکھوں کے سمنے گھو جت ہے۔ شعر کے ی لظی پیکر محض محکتی کییت پیش نہیں کرتے بک اس کے ان تجربت اور احسست کے قئ مق ہوتے ہیں جن کے نتیجے کے طور پران ک وجود استوار ہوت ہے۔ تشبی ک ت بھی ممثثوں سے ہے لیکن امیج تشبی سے زیدہ استرے کے دائرہ عمل میں آجتی ہے تہ ان ممثثوں کو استرے ک ن نہیں دی جسکت ۔ پھر بھی ان کے منوی سیق سے کندھمال ہی لیت ہے۔ غل نے اپنے تجربت مشہدات اور احسست کو موثر بننے اور قری کی پوری توج حصل کرنے کے لئے بڑی شندار تصویریں تخی کی ہیں۔ جس تجربے ی احسس کی تصویر بنت ہے قری کی روح میں اتر کر سوال بن جتی ہے اور پھر قری کے سوچ کے دروازے بند نہیں ہونے دیتی ۔غل کمی امیجز کے لئے لظوں کی تالش میں کوتہی نہیں کرتے۔ اگے صت میں غل کے چند ایمجز پیش کئے گئے ہیں جو غل کے

737 : عظی محک تکر ہونے کی واضح دلیل ہے خموشی میں نہں خوں گشت الکھوں آرزوئیں ہیں * چرا مردہ ہوں میں بے زبں گور غربیں ک ایسی آرزوئیں جو تشن تکمیل ہیں،‏ اظہر سے مذوررہی ہیں ، کیسی ہوں گی ؟ ی ان کے مت انسنی روی کیس ہون چہئے،‏ ال ینی سوال نہیں ہیں۔ انسنی روی موجودکے مت اور مطب سمنے آت ہے ۔ جو چیز،‏ مم ی حدث بصرت کی گرفت سے بہر ہوا س سے مت محبت،‏ نرت،‏ ہمدردی ی غص وغیرہ پیدا ہون بے منی سی بت ہے۔ اسی طرح اگر اظہر ہوجئے تو بھی رد عمی کییت سمنے نہیں آتی ۔حقیقی روی ت ہی ترکی پت ہے ج کوئی چیز ی مم مشہدے میں آئے گ آدمی بڑے مالئ اور پر سوز انداز میں کہت ہے ک میرے دل میں فالں فالں آرزوئیں ہیں اور شدید ٹوٹ پھوٹ کشکرہیں۔ ی مالئ اور پر سوز انداز صرف سننے تک محدود رہے گ ی زبنی کالمی ہمدردی کے رسمی سے بول میسر آسکیں گے۔ غل نے اپنے اس شر کے دوسرے مصرعے میں تشن تکمیل اور خموشی آرزوؤں کو تمثیی وجود دے دی ہے۔اس وجود کے حوالے سے ایک روی وجود میں آت ہے۔ وہ قبرستن جہں پر دیسی دفن ہیں ، ایسے قبرستن کے لئے کوئی خدمت گر مقرر نہیں ہوت ۔ حظت ن ہونے کے سب خست حل ہوگ ۔ وہں

736<br />

غل ایک عظی محک تکر<br />

شعر اپنے تجربت اور احسست کو قبل توج ، جندار اور<br />

موثر بننے کے لئے کئی ایک طریقے اختیر کرت ہے۔ ان میں<br />

سے ایک لظی تصویر یں تخی کرن ہے۔وہ اپنے تجربے اور<br />

احسس کو ایس وجودعطکرت ہے جو پڑھنے والے کی آنکھوں<br />

کے سمنے گھو جت ہے۔ شعر کے ی لظی پیکر محض<br />

محکتی کییت پیش نہیں کرتے بک اس کے ان تجربت اور<br />

احسست کے قئ مق ہوتے ہیں جن کے نتیجے کے طور پران<br />

ک وجود استوار ہوت ہے۔ تشبی ک ت بھی ممثثوں سے ہے<br />

لیکن امیج تشبی سے زیدہ استرے کے دائرہ عمل میں آجتی<br />

ہے تہ ان ممثثوں کو استرے ک ن نہیں دی جسکت ۔ پھر<br />

بھی ان کے منوی سیق سے کندھمال ہی لیت ہے۔<br />

غل نے اپنے تجربت مشہدات اور احسست کو موثر بننے<br />

اور قری کی پوری توج حصل کرنے کے لئے بڑی شندار<br />

تصویریں تخی کی ہیں۔ جس تجربے ی احسس کی تصویر بنت<br />

ہے قری کی روح میں اتر کر سوال بن جتی ہے اور پھر قری<br />

کے سوچ کے دروازے بند نہیں ہونے دیتی ۔غل کمی امیجز<br />

کے لئے لظوں کی تالش میں کوتہی نہیں کرتے۔ اگے صت<br />

میں غل کے چند ایمجز پیش کئے گئے ہیں جو غل کے

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!