28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

674<br />

‏:اس کی تین وجوہ ہیں<br />

اول : وہ کسی ن کسی کر کی نشندہی کرتے ہیں<br />

د و‏:‏ اظہر ک ذری ہیں<br />

سو‏:‏ ستروں سے ہوتے ہیں۔ سترے روشنی دیتے ہیں۔ی بھی<br />

ک ذہن حلت پر روشنی ڈالتے ہیں<br />

آنسوؤں ک ت آنکھوں سے ہے۔ آنکھیں ذہنی حلت کو اجگر<br />

کرتی ہیں۔ آنسوؤں ک ت خرج سے بھی ہے۔ گوی ی ایس<br />

خرج ہے جو بطن کی کہنی لئے ہوت ہے ی یوں کہ لیننکھیں<br />

داخل اور خرج کے درمین پل ک درج رکھتی ہیں۔ زبن ک کہ<br />

کنوں سنغط مبلغ آمیز ہوسکت ہے لیکن آنکھیں بہت ک<br />

جھوٹ بولتی ہیں ۔ا س لئے ان کے کہے پر یقین کرنہی پڑت<br />

ہے۔ اس حوال سے انھیں عمومی لسٹ میں رکھ نہیں ج سکت۔<br />

آنسوکے دامن کی آنکھ ک ترا ہونے ک جواز یہی ہے ک ان ک<br />

سرچشم آنکھیں ہیں۔ آنسوؤں نے دامن میں اقمت اختیر کر<br />

کے اسے عزت بخشی ہے۔ دوسرا دامن میں ہی غط ی صحیح<br />

جگ پت ہے ۔دامن انھیں عزیز رکھت ہے۔ دامن کی تو قیر ک<br />

سب آنسو ہی تو ہیں جو تو قیر ک سب بنے ۔آنسوؤں ک منبع<br />

آنکھیں ہیں اس حوال سے آنکھوں ک وجود متبر طے پت ہے۔<br />

لہذا آنسودامن کی آنکھ ک ترا جبک آنکھیں آنسو کے وجود ک<br />

سب ہیں ۔اس لیے ‏’’ال‘‘‏ کے سبقے کی سزا وار ٹھہریں گی۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!