28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

671<br />

ضبطوں کو پمل کرتے ہوئے بے پردہ ‏)عریں(ہوگئیں اور<br />

خص و ع کی نگہ ک مرکزبن گئی ہیں۔’’رات‘‘‏ جہلت ‏،ظ و<br />

جور،‏ جبر او رتنگدستی کے لئے بھی مستمل ہے۔ اس سے<br />

مراد اندھیرا بھی لی جت ہے۔ میکدے اور طوائف کدے کی<br />

رونقیں رات سے وابست ہیں۔<br />

بنت ‏)عزت ک‏(جنزہ اٹھ کر چنے والے بیٹیں ، نش کے سب<br />

بنت عریں ہوئیں)‏‏(‏ اس اعتبر سے نش ‏)عزت وقر‘‏ آبرو‘‏<br />

عصمت ) النش ٹھہرتی ہے ینی عت فل جبک قواعدکے لحظ<br />

سے اس مرف مونث۔<br />

‘<br />

بنت : اس جمع مونث۔ ایک ستھ میں رہنے والی لڑکیں،‏ بیٹیں<br />

ا س مرک کے ظہری منی،‏ دلکش منظر سے لطف اندوزی ک<br />

موقع فراہ کرتے ہیں لیکن غور کرنے پر افسردگی پیدا ہوجتی<br />

ہے۔ بر صغیرکی مشرت او رسمجی روایت لڑکیوں اوربیٹیوں<br />

کی عزت و نموس کی محفظ رہی ہیں۔ ان کی بے<br />

حجبی)عریں(‏ کبھی پسند نہیں کی گئی۔ ‏’’جی میں کی آئی‘‘‏ بنت<br />

کی آبرو کی پوزیشن ‏)عریں(‏ واضح کر رہ ہے اس لئے نش<br />

کے ستھ’’ال‘‏ ک اضف نگزیر ٹھہرت ہے<br />

الحبس۔حبس عربی اس مذکر ۔گھٹن ، قید و بند،‏ قید خن‏،‏ زنداں،‏<br />

امس،‏ گھٹن ، گھٹؤ)‏‏(‏ شر کے تنظر میں حبس کی پوزیشن<br />

ک جئزہ کریں

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!