28.06.2017 Views

ghalib

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

442<br />

رہتہے۔<br />

سختیت اگر مورائیت پر استوار ہوتی تو ک کی مدو ہوکر<br />

نئی منویت سے استوار ہوچکی ہے ۔ نشن ‏’’سختیت‘‘‏ بطور<br />

وجود موجود ہے لیکن اس سے وابسط مہی بدل رہے ہیں<br />

اور بدلتے رہیں گے۔ آنکھیں بندکرنے سے بی نہیں ہوتی اس<br />

میں غط کیہے۔ بند آنکھوں کے حوال سے سختیت کہتی ہے<br />

بی نہیں ہے۔ کھی آنکھوں کی صورت میں بی ہے اور یہی<br />

سچئی ہے ۔ ی مہی دیگر کر وں)بند ، کھی(‏ سے رشت استوار<br />

ہونے کے سب وضع ہوتے ہیں ۔بصورت دیگر آنکھیں محض<br />

بینئی ک آل رہے گ۔ نصرعبس نیر نے بڑی خوبصورت بت<br />

‏:کہی ہے<br />

سختیت دراصل سخت کے عق میں موجود رشتوں کے اس ’’<br />

نظ کی بصیرت ہے جسے ع وفکر کی متنوع<br />

جہتوں نے مس کی ‏)ہوت‏(‏ ہے‘‘‏<br />

) ۔)‏<br />

نصر عبس نیر نے مو مگر عد وجود کو کسی نشن کے<br />

حوال سے وجود دینے کو سختیت سے پیوست کیہے۔ انہوں<br />

نے وجود ‏)نشن(‏ کی حقیقت کی واضح الظ میں تصدی کی ہے<br />

جوسخت کو اہ قرار دینے کے مترادف ہے۔<br />

سچئی کوئی خودسر ، خود کراورخود کیل اکئی نہیں ہے جو<br />

اس ک زندگی کے دوسرے حوالوں سے رشت ہی ن ہو۔ آنکھیں

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!