28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

44<br />

کر کے سکون اور آسودگی محسوس کرتے ہیں۔ منظری بن رہ<br />

ہے ک اذیت پسند گرفت میں آئے کو جالد سے سزا دلوارہ ہے۔<br />

اذیت چونک اس کی مرضی منشی ضرورت سمنے نہیں ال رہی<br />

اسی لئے وہ جالد کو مزید اور شدید کے لیے کہے ج رہ ہے۔<br />

دوسری طرف اذیت میں مبتال‘‏ چیخیں نہیں مررہ ۔ مفی کی<br />

استدع نہیں کررہ بک اس کے چہرے پر دکھ اور کر کے آثر<br />

نمودار نہیں ہوئے ۔وہ اسے مطمن دیکھ کر چڑکھ رہ ہے۔ اس<br />

حوال سے اس کی اذیت پسندی میں اضف ہوت چال جرہ ہے۔<br />

یہں تک ک وہ خود اذیت ک شکر ہو جت ہے۔ نتیج کر وہ<br />

چالئے جرہ ہے’’‏ اور مرو،‏ اور مرو‘‘‏ وہ اس طرف توج<br />

نہیں دے رہ ک مر کھنے واال آخر مطمن کیوں ہے۔ اس کی<br />

ایک وج تو ی ہو سکتی ہے۔<br />

رنج سے خوگر ہواانسں تو مٹ جت ہے رن ج<br />

مشکیں مجھ پر پڑیں اتنی ک آسں ہوگئیں<br />

یہں یقینای وج موجود نہیں۔ سکون و اطمینن ک کوئی حوال<br />

اس منظر میں موجودنہیں ۔ہں سزا پنے والے کی زبنی مو<br />

ہوت ہے ک اذیت پسند کی آوازمیں جدو ہے ۔ اس وج سے اس<br />

کی توج سزا کی طرف نہیں جرہی ۔ تھوڑا غور کریں سزا پنے<br />

وال خود بڑا اذیت پسند ہے۔ اذیت پہچنے<br />

والے کی آواز میں جھنجالہٹ نمیں ہوتی جرہی ہے۔ اذیت پسند

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!