ghalib

28.06.2017 Views

422 سخت شکنی کی صورت میں نمو کئنتیں دریفت ہوکر کسی کے ستھ بہت سرے مدلول (Signifier) بھی دال وابست ہو جتے ہیں۔ (Signified) کوئی دال غیر لچکدار اور قئ بلذات نہیں ہوت۔ لچک،‏ قطرے ک سمندر کی طرف مراجت ک ذری ووسی ہے یاس کے حوال سے قطرے ک سمندر بننہے۔ سخت شکنی سے ہی ی آگہی میسر آتی ہے ک قطرہ اپنے اندر سمندر بننے ک جوہر رکھتہے۔ وال کوغیرلچکدار قرار دین آگہی کے پہے زینے پر کھڑے رہنہے۔ ہر زندہ اور لچکدار سوچ ازخود آگہی کی جن بڑھتہے ۔زندہ اورلچکدار سوچ کو دائرہ کقیدی ہون خوش نہیں آت اور ن ہی اسے کسی مخصوص دائرے سے منسک کی جسکتہے۔ ی ان گنت سمجی رشتوں سے منسک ہوتہے۔ اسی بنیدپر ‏:گریمک کہن ہے سختیتی نظ ممکن انسنی رشتوں کے گوشواروں پر مبنی ’’ ‏(ہے‘‘)‏ : ڈاکٹر وزیر آغ اس ضمن میں کہتے ہیں کو ثقفتی دھگوں کجل (Poetics) سختیت ن ے شریت ’’ قرار دی ہے ۔وہ تصنیف کی لسنی اکئی ی منوی اکئی تک محدود ن رہی بک اس نے تصنیف کے اندر ثقفتی تنظرہ کبھی احط کی‏‘‘‏ )( کے وقت شرح ک وجود مدو ہوجتہے

423 اور فکر موجودہ تغیرات کے نتئج سے مدلول اخذ کرتی چی جتی ہے جبک وقوع میں آنے والے مدلول پھر سے نئی تشریح وتہی کی ضرورت رہتے ہیں ۔ اس کے لئے تغیرات کے نتئج اور دریفت کے عوامل پھر حرکت کی زدمیں رہتے ہیں ۔ اس کے مواقع بڑھ جتے (Deconstruction) سے رد سخت ہیں۔ اگران لمحوں میں شرح جو قری بھی ہے،‏ کے وجود کو استحق میسر رہے گی اس ک ہون اور رہن قرار واقی سمجھجئے گ تودریفت ک عمل رک جئے گ۔ مصنف کو لکھتے اور شرع کو تشریح کرتے وقت غیر شوری طور پر مدو ہون پڑے گ۔ شوری صورت میں ایس ہون ممکن نہیں (Indentity) کیونک شے ی شخص اپنی موجودہ شنخت سے محرو ہون کسی قیمت پر پسند نہیں کرتے ۔ شوری عمل میں نئی تشریحت ، نئے مہی اور نئے واسطوں کی دریفت کے دروا نہیں ہوتے ۔ مصنف،‏ قری اور شرح ن صرف دریفت کے آل کرہیں بک ہر دال کے ستھ ان کے توسط سے نی مدلول نتھی ہوت چال جتہے۔ اس ضمن میں اس حقیقت کوکسی لمحے نظر انداز نہیں کی جسکت ک ج تک مصنف ‏،قری اور شرح دریفت کے عمل کے درمین مدو نہیں ہوں گے ‏،نی مدلول ہتھ نہیں لگے گ ۔ اسی طرح کسی دال کے پہے مدلول کی موت سے نی مدلول سمنے آتہے۔ پہے کی حیثیت کوغیر لچکدار اور اس کے

423<br />

اور فکر موجودہ تغیرات کے نتئج سے مدلول اخذ کرتی چی<br />

جتی ہے جبک وقوع میں آنے والے مدلول پھر سے نئی تشریح<br />

وتہی کی ضرورت رہتے ہیں ۔ اس کے لئے تغیرات کے نتئج<br />

اور دریفت کے عوامل پھر حرکت کی زدمیں رہتے ہیں ۔ اس<br />

کے مواقع بڑھ جتے (Deconstruction) سے رد سخت<br />

ہیں۔ اگران لمحوں میں شرح جو قری بھی ہے،‏ کے وجود کو<br />

استحق میسر رہے گی اس ک ہون اور رہن قرار واقی<br />

سمجھجئے گ تودریفت ک عمل رک جئے گ۔ مصنف کو<br />

لکھتے اور شرع کو تشریح کرتے وقت غیر شوری طور پر<br />

مدو ہون پڑے گ۔ شوری صورت میں ایس ہون ممکن نہیں<br />

(Indentity) کیونک شے ی شخص اپنی موجودہ شنخت<br />

سے محرو ہون کسی قیمت پر پسند نہیں کرتے ۔ شوری عمل<br />

میں نئی تشریحت ، نئے مہی اور نئے واسطوں کی دریفت<br />

کے دروا نہیں ہوتے ۔<br />

مصنف،‏ قری اور شرح ن صرف دریفت کے آل کرہیں بک<br />

ہر دال کے ستھ ان کے توسط سے نی مدلول نتھی ہوت چال<br />

جتہے۔ اس ضمن میں اس حقیقت کوکسی لمحے نظر انداز نہیں<br />

کی جسکت ک ج تک مصنف ‏،قری اور شرح دریفت کے<br />

عمل کے درمین مدو نہیں ہوں گے ‏،نی مدلول ہتھ نہیں لگے<br />

گ ۔ اسی طرح کسی دال کے پہے مدلول کی موت سے نی مدلول<br />

سمنے آتہے۔ پہے کی حیثیت کوغیر لچکدار اور اس کے

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!