ghalib
320 زخ خوردن فرسی میں زخمی ہون کے منوں میں استمل ہوت ہے ۔ اردو میں ی محورہ زخمی ہون ، مجروع ہون ، صدم اٹھن )۷( کے منوں میں استمل ہوت چال آت ہے۔ ی محور ہ فرسی سے اردو میں وارد ہواہے۔ خوردن ک اردو مترادف مصدر ’’کھن ‘‘ہے۔ غل کے ہں ا س محورے ک استمل مالحظ ہو عشرت پرہ ء دل زخ تمن کھن عیدنظرہ ہے شمشیر ک عریں ہون خواج حیدر عی آتش نے صدم کھینچن بمنی زخ خوردن برت ہے کیاثر ہومری آہوں سے بتوں کے دل میں صدم کھینچے ن ر گ سنگ کبھی نشتر ک ( ) آتش میر صح کے ہں زخ جھین اور دا کھن بھی استمل میں آئے ہیں زخموں پ زخ جھیے داغوں پ دا کھئے یک قطرہ خون د ل نے کی کی ست اٹھئے ( ) میر :سغر کھینچن سغر کشیدن ، شرا کے پیلے کو دور کردین ، شرا پین ۔سغرکھینچ ، سغر کشیدن ک اردو ترجم ہے ۔ شرا ینی
321 مقصد ، بقول غال رسول مہر مقصود کے میسر ہونے پر کمل یقین رکھن ، دامن آرزو کبھی ’’ نہیں چھوڑن چہیے‘‘ ۷ ( ) غل نے سغر کشیدن ک ترجم سغر کھی نچ کیہے نس ن انجمن آرزو سے بہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر سغر کھینچ :سرہ کھینچ ‘‘ ’’ سرہ کشیدن ک ترجم ’’سرہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فالں ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے تہ کھینچ ی رکھن کی بجئے چنن امداد ی فل زیدہ جندار اور فصیح ہے۔ غل ک ی ترجم متثر نہیں کرت۔ شید اس لئے رواج نہیں پسک مرے قدح میں ہے صہبئے آتش پنہں بروئے سرہ کب دل سمند ر کھینچ :سرگر کرن سرگر کردن کی اردو شکل غل کے ہں ’’سرگر کرن‘‘ ہے۔اردو میں سرگرمی مروف ہے۔ غل کے ہں اکسنے کے منوں میں سرگر کرن استمل میں آی ہے۔ غال رسول مہر آمدہ کرن کے منوں میں لے رہے ہیں ۔ )۷( سر گر کرن ،
- Page 269 and 270: 269 ہمیں واعظ ڈرات ک
- Page 271 and 272: 271 لا موال پک ہے جو ج
- Page 273 and 274: 273 شیخ جنید آخر کو و
- Page 275 and 276: 275 غل نے کچھ مرک الظ
- Page 277 and 278: ۔ 277 حواشی البقر:
- Page 279 and 280: 279 شعری، ص ۔ دلی ک
- Page 281 and 282: 281 ۷۔ دلی ک دبستن ش
- Page 283 and 284: 283 ص تذکرہ مخزن ۔ ص
- Page 285 and 286: 285 ۔ ۔ ۷۔ ۔ ۔ ۔ ۔
- Page 287 and 288: 287 سوچ کے کینوس کی و
- Page 289 and 290: 289 :حیثیت واہمیت ک
- Page 291 and 292: 291 کو مدنظر رکھتے ہو
- Page 293 and 294: 293 ‘‘ الہی مت کسو ک
- Page 295 and 296: 295 لکھت ہوں اسد سوز
- Page 297 and 298: 297 ‘‘ ‘‘ ’’ ’’ ب
- Page 299 and 300: 299 :پرورش دین پرور
- Page 301 and 302: 301 بہت مخمور ہوں سقی
- Page 303 and 304: 303 رفتء رفتر دوست :
- Page 305 and 306: 305 سرکرے ہے وہ حدیث
- Page 307 and 308: 307 خوش آترہہے۔ :خج
- Page 309 and 310: 309 اس میکدے میں ہ بھ
- Page 311 and 312: 311 سننے کو متے ہیں ۔
- Page 313 and 314: 313 روز خزاں ہووے گ)
- Page 315 and 316: 315 کھینچے ( ) تسکین غ
- Page 317 and 318: 317 برت جتہے۔ غل کے ہ
- Page 319: 319 یوں وہ خ ہووے گ( )
- Page 323 and 324: 323 کون سی ش کو ترے غ
- Page 325 and 326: 325 دیکھئے ۔ آی کے سو
- Page 327 and 328: 327 پروان رات شمع سے
- Page 329 and 330: 329 پ نقش ک کھینچ۷( ) ق
- Page 331 and 332: 331 بدھ سنگھ قندر کے
- Page 333 and 334: 333 ص ۔ تذکرہ مخزن نک
- Page 335 and 336: 335 ۔ کیت میر ج ا،ص
- Page 337 and 338: 337 اص طالحت غل کے اص
- Page 339 and 340: 339 ذات میں اصطالح بھ
- Page 341 and 342: 341 مظہر عمی ،انسن
- Page 343 and 344: 343 (نشء عش۷(( مح
- Page 345 and 346: 345 :ت درد عش کی تڑپ
- Page 347 and 348: 347 :حج وہ رکوٹ جو ع
- Page 349 and 350: 349 :دری (وجود بری
- Page 351 and 352: 351 (سے آزاد،عرف جس
- Page 353 and 354: 353 (قت ، قیل شے، ا
- Page 355 and 356: 355 : غیر عل ،کون ، ا
- Page 357 and 358: 357 )گری: مشو حقی
- Page 359 and 360: 359 :منزل (سلک کی ج
- Page 361 and 362: 361 (وہ پردہ جو عش ک
- Page 363 and 364: 363 (گ) :تقویٰ
- Page 365 and 366: 365 :سجدہ پیشنی زمی
- Page 367 and 368: 367 :گنہ مذہبی احک ک
- Page 369 and 370: 369 (وارثوں کو دی جئ
321<br />
مقصد ، بقول غال رسول مہر<br />
مقصود کے میسر ہونے پر کمل یقین رکھن ، دامن آرزو کبھی ’’<br />
نہیں چھوڑن چہیے‘‘<br />
۷ (<br />
)<br />
غل نے سغر کشیدن ک ترجم سغر کھی نچ کیہے<br />
نس ن انجمن آرزو سے بہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر<br />
سغر کھینچ<br />
:سرہ کھینچ<br />
‘‘<br />
’’<br />
سرہ کشیدن ک ترجم ’’سرہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر<br />
کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فالں<br />
ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے تہ کھینچ ی رکھن کی<br />
بجئے چنن امداد ی فل زیدہ جندار اور فصیح ہے۔ غل <br />
ک ی ترجم متثر نہیں کرت۔ شید اس لئے رواج نہیں پسک<br />
مرے قدح میں ہے صہبئے آتش پنہں بروئے سرہ کب دل<br />
سمند ر کھینچ<br />
:سرگر کرن<br />
سرگر کردن کی اردو شکل غل کے ہں ’’سرگر کرن‘‘<br />
ہے۔اردو میں سرگرمی مروف ہے۔ غل کے ہں اکسنے کے<br />
منوں میں سرگر کرن استمل میں آی ہے۔ غال رسول مہر<br />
آمدہ کرن کے منوں میں لے رہے ہیں ۔ )۷( سر گر کرن ،