ghalib
312 دل جھکن ’’ خواج درد ‘‘ استمل میں الئے ہیں جھکت نہیں ہمرا دل تو کسی طرف یں جی میں بھر ا ہواہے از بس غرور تیر ا ( ) درد ان محور وں میں عش میں مبتال ہون ، فریتگی وغیرہ ایسے عنصر پئے جتے ہیں ۔ ی دل دادن / بختن سے جڑے ہوئے ہیں ۔ دل کرن: دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمنی خواہش ہون :دل بندھن دل بندھن ، دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غل کے ہں اس ترجمے ک استمل مالحظ فرمئیں برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے تبی ہزار آئین دل بندھے ہے بل یک تپیدن پر ‘‘ ’’ غل سے پہے قئ چندپوری دل بندھن ترجم کرچکے ہیں ۔ فر اتن ہے ک غل کے شر میں بندھن استمل میں آی ہے اور پر کے سوا تم الظ فرسی کے ہیں ۔منی ہمت اور کہش وکوش لئے گئے ہیں ۔ قئ نے برداشت ، صبر کے منوں میں ی ترجم نظ کیہے۔ دل کو کی بندھے ہے گزار جہں سے ببل حسن اس ب ک اک
313 روز خزاں ہووے گ) (قئ ‘‘ دل بندھن ، قئ کے شرمیں دل لگن، محبت میں گرفتر ہون ، فریت ہون ، ت استوار ہون / کرن منی لئے ہوئے ہے۔ ی محورہ اردو لغت ک،بطور محورہ بمنی دل کو مئل کر لین )۷( حص ہے۔’’جی چہن‘‘ بھی ان مہی میں استمل کرتے ہیں۔ طبیت آن بمنی توج ، مئل ہون ، رجوع کرن بھی اسی ’’ قمش ک محورہ موجود ہے جنت ہوں ثوا طعت و زہد پر طبیت ادھر نہیں آتی اس محورے کے لئے رجوع کردن ، رجت کردن محورے موجود ہیں لیکن ی محورہ مہومی او ر استملی حوال سے دل بندھن کے زیدہ قری لگتہے۔ :ر نج کھینچن ’’ ی محورہ رنج کشیدن ‘‘ سے ہے مشقت ، مصیبت ، دکھ ، آزار ، غ کے منوں میں استمل ہوتہے۔ اردو میں رنج اٹھن کے مترادف خیل کی جت ہے۔ غل کے ہں اس محورے ک استمل مالحظ ہوں ’’ ‘‘ رنج رہ کیوں کھینچے وام ندگی کوعش ہے اٹھ نہیں سکت ہمرا جو قد منزل میں ہے
- Page 261 and 262: 261 گ( ) بجن غال مصطی خ
- Page 263 and 264: 263 چونک مہمن جہں ڈیر
- Page 265 and 266: 265 سے محرو ہوگیہوں ۔
- Page 267 and 268: 267 ہمر ابھی توآخر زو
- Page 269 and 270: 269 ہمیں واعظ ڈرات ک
- Page 271 and 272: 271 لا موال پک ہے جو ج
- Page 273 and 274: 273 شیخ جنید آخر کو و
- Page 275 and 276: 275 غل نے کچھ مرک الظ
- Page 277 and 278: ۔ 277 حواشی البقر:
- Page 279 and 280: 279 شعری، ص ۔ دلی ک
- Page 281 and 282: 281 ۷۔ دلی ک دبستن ش
- Page 283 and 284: 283 ص تذکرہ مخزن ۔ ص
- Page 285 and 286: 285 ۔ ۔ ۷۔ ۔ ۔ ۔ ۔
- Page 287 and 288: 287 سوچ کے کینوس کی و
- Page 289 and 290: 289 :حیثیت واہمیت ک
- Page 291 and 292: 291 کو مدنظر رکھتے ہو
- Page 293 and 294: 293 ‘‘ الہی مت کسو ک
- Page 295 and 296: 295 لکھت ہوں اسد سوز
- Page 297 and 298: 297 ‘‘ ‘‘ ’’ ’’ ب
- Page 299 and 300: 299 :پرورش دین پرور
- Page 301 and 302: 301 بہت مخمور ہوں سقی
- Page 303 and 304: 303 رفتء رفتر دوست :
- Page 305 and 306: 305 سرکرے ہے وہ حدیث
- Page 307 and 308: 307 خوش آترہہے۔ :خج
- Page 309 and 310: 309 اس میکدے میں ہ بھ
- Page 311: 311 سننے کو متے ہیں ۔
- Page 315 and 316: 315 کھینچے ( ) تسکین غ
- Page 317 and 318: 317 برت جتہے۔ غل کے ہ
- Page 319 and 320: 319 یوں وہ خ ہووے گ( )
- Page 321 and 322: 321 مقصد ، بقول غال ر
- Page 323 and 324: 323 کون سی ش کو ترے غ
- Page 325 and 326: 325 دیکھئے ۔ آی کے سو
- Page 327 and 328: 327 پروان رات شمع سے
- Page 329 and 330: 329 پ نقش ک کھینچ۷( ) ق
- Page 331 and 332: 331 بدھ سنگھ قندر کے
- Page 333 and 334: 333 ص ۔ تذکرہ مخزن نک
- Page 335 and 336: 335 ۔ کیت میر ج ا،ص
- Page 337 and 338: 337 اص طالحت غل کے اص
- Page 339 and 340: 339 ذات میں اصطالح بھ
- Page 341 and 342: 341 مظہر عمی ،انسن
- Page 343 and 344: 343 (نشء عش۷(( مح
- Page 345 and 346: 345 :ت درد عش کی تڑپ
- Page 347 and 348: 347 :حج وہ رکوٹ جو ع
- Page 349 and 350: 349 :دری (وجود بری
- Page 351 and 352: 351 (سے آزاد،عرف جس
- Page 353 and 354: 353 (قت ، قیل شے، ا
- Page 355 and 356: 355 : غیر عل ،کون ، ا
- Page 357 and 358: 357 )گری: مشو حقی
- Page 359 and 360: 359 :منزل (سلک کی ج
- Page 361 and 362: 361 (وہ پردہ جو عش ک
312<br />
دل جھکن ’’ خواج درد<br />
‘‘ استمل میں الئے ہیں<br />
جھکت نہیں ہمرا دل تو کسی طرف یں جی میں بھر ا ہواہے از<br />
بس غرور تیر ا (<br />
) درد<br />
ان محور وں میں عش میں مبتال ہون ، فریتگی وغیرہ ایسے<br />
عنصر پئے جتے ہیں ۔ ی دل دادن / بختن سے جڑے ہوئے<br />
ہیں ۔<br />
دل کرن: دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمنی خواہش<br />
ہون<br />
:دل بندھن<br />
دل بندھن ، دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غل کے ہں اس<br />
ترجمے ک استمل مالحظ فرمئیں<br />
برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے تبی ہزار آئین دل بندھے ہے<br />
بل یک تپیدن پر<br />
‘‘<br />
’’<br />
غل سے پہے قئ چندپوری دل بندھن ترجم کرچکے<br />
ہیں ۔ فر اتن ہے ک غل کے شر میں بندھن استمل میں<br />
آی ہے اور پر کے سوا تم الظ فرسی کے ہیں ۔منی ہمت<br />
اور کہش وکوش لئے گئے ہیں ۔ قئ نے برداشت ، صبر کے<br />
منوں میں ی ترجم نظ کیہے۔<br />
دل کو کی بندھے ہے گزار جہں سے ببل حسن اس ب ک اک