ghalib

28.06.2017 Views

294 سغر کھینچے اس ترجمے اور اس کے استمل میں ایک نئی بت ضرور سمنے آتی ہے۔ اس استمل کے ستھ امید ک پہو وابست ہے۔ امیدنسیتی سطح پر تسکین ک ذری بنی رہتی ہے۔ امید ن ہونے کی صورت میں میوسی ک عنصر غل رہت ہے۔ بور رہے اشکلی تبدیی تبدییں ی تراج ، بض نمنوس کو دلچسپ بن دیتی ہیں ۔ غل انتظر کھینچ سے انتظر کی کییت مراد لے رہے ہیں ۔ جس میں استقالل کو استحک میسر آت ہو جبک انتظر کشیدن / داشتن کے ستھ ی پہو وابست نہیں ہے۔ اس حوال سے غل ک استمل دوسروں سے ہٹ کر اور منر د ہے۔ ‏:انگشت رکھن انگشت برحرف نہدن ، فرسی میں ی محورہ کسی تحریر پر اعتراض کرن کے منوں میں استمل ہوتہے۔ اردو میں انگشت رکھن نہیں بوال جت انگی رکھن بولتے ہیں ۔ ’’ ‘‘ ’’ ‘‘ فرسی میں اہل دانش کی تحریروں پر اعتراض کے لئے انگشت برحرف نہدن بولتے ہیں جبک انگی رکھن ہر چیز پر اعتراض کرنے کے لئے بوال جتہے۔ غل نے فرسی کی پیروی میں انگشت رکھن‏‘‘‏ کو تحریرہی سے مخصوص رکھ ہے ‘‘ ’’ ’’

295 لکھت ہوں اسد سوز ش دل سے سخن گر تن رکھ سکے میرے حرف پرانگشت ‏:بزار گر ہون بزار گر بودن ، خو بکری ہون‏،‏ منگ ہون‏/بڑھن ، مل کی ڈیمنڈ بڑھ جنے کے حوال سے بوال جنے واال محورہ ہے ۔ اردو میں بھی قریبا ان ہی منوں میں استمل میں آت ہے۔)‏‏(‏ غل نے محورے کو اور ہی رنگ دے دیہے وسی میں صورتحل کچھ یوں متی ہے الف۔ عدالتوں میں مقدمے بزی کے حوال سے سئوں اور اہل کروں کے درمین ایسی ہی صورت دیکھنے کومتی ہے۔ ۔ ۔بزار حسن میں کاللوں اور گہکوں کے درمین سودے بزی ک منظر مختف نہیں ہوت۔ ۔ ٍ حسن میں اجرہ رکھنے والے حسین کے حصول کے لئے اہل ذو اپنی حیثیت سے بڑھ کر ادا کرنے ی شرائط مننے کے لئے تیر ہوتے ہیں ۔ غل نے محورے کے نئے مہی میں استمل کی راہ کھول دی ہے پھر کھال ہے در عدالت نز گر بزار فوجداری ہے

294<br />

سغر کھینچے<br />

اس ترجمے اور اس کے استمل میں ایک نئی بت ضرور<br />

سمنے آتی ہے۔ اس استمل کے ستھ امید ک پہو وابست ہے۔<br />

امیدنسیتی سطح پر تسکین ک ذری بنی رہتی ہے۔ امید ن<br />

ہونے کی صورت میں میوسی ک عنصر غل رہت ہے۔ بور<br />

رہے اشکلی تبدیی تبدییں ی تراج ، بض نمنوس کو<br />

دلچسپ بن دیتی ہیں ۔ غل انتظر کھینچ سے انتظر کی کییت<br />

مراد لے رہے ہیں ۔ جس میں استقالل کو استحک میسر آت ہو<br />

جبک انتظر کشیدن / داشتن کے ستھ ی پہو وابست نہیں ہے۔<br />

اس حوال سے غل ک استمل دوسروں سے ہٹ کر اور منر<br />

د ہے۔<br />

‏:انگشت رکھن<br />

انگشت برحرف نہدن ، فرسی میں ی محورہ کسی تحریر پر<br />

اعتراض کرن کے منوں میں استمل ہوتہے۔ اردو میں<br />

انگشت رکھن نہیں بوال جت انگی رکھن بولتے ہیں ۔<br />

’’<br />

‘‘<br />

’’<br />

‘‘<br />

فرسی میں اہل دانش کی تحریروں پر اعتراض کے لئے انگشت<br />

برحرف نہدن بولتے ہیں جبک انگی رکھن ہر چیز پر<br />

اعتراض کرنے کے لئے بوال جتہے۔ غل نے فرسی کی<br />

پیروی میں انگشت رکھن‏‘‘‏ کو تحریرہی سے مخصوص رکھ<br />

ہے<br />

‘‘<br />

’’<br />

’’

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!