ghalib
288 حوال سے الظ، اصطالحت ، تشبیہت، عالمت ، مرکبت، تمیحت، اشرے کنئے ،استرے، اسو و لسنی اطوار وغیرہ بھی درآمد ہوتے ہیں۔ اس طرح زبن ک ذخیرہ الظ وست اختیر کر کے اس زبن کی ثروت ک سب بنت ہے۔ اردو زبن اس مم میں بڑی فراخدل واقع ہو ئی ہے۔ اس نے کبھی کسی زبن سے رشت استوار کرنے سے انکر نہیں کی۔ یہی وج ہے ک اس کے ذخیرہ الظ میں اٹھون فیصد بدیسی جبک بیلیس فیصد دیسی الظ شمل ہیں۔ اردو نے غیر اردو الظ کو اپنے لسنی ڈسپن کے مطب اختیر کی ہے۔ انہیں سو طرح کے رنگ عط کئے ہیں ۔بدیسی الظ کے ستھ اردو مون افل بڑھ دیئے گئے ہیں، ایسے بہت سے مرکبت کو محورے ک درجے حصل ہوگی ہے۔ کچھ مرکبت کو مختصر کر کے اردو الی گی ہے جیسے آزم ن، فرمن وغیرہ ۔اردو میں ی صورتحل بہت پہے سے مستمل چی آتی ہے۔ غل اس مم میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔ ان کی اردو غزل کے اشر گنتی کے ہیں اس کے بوجود غل کلسنی سرمی بڑے ک کی چیز ہے ۔ انہوں نے فرسی بول اور فرسی مرکبت بین اپنی اردو غزل میں داخل کردئیے ہیں ۔ بض فرسی محوارت ک اردو ترجم بھی کی گیہے۔ اگے صحت میں ان کے چلیس محورات کے اردو تراج پر لسنی حوال سے گتگو کی گئی ہے۔ جس سے ان کے تراج کی
289 :حیثیت واہمیت ک اندازہ کرن یقیناآسن ہو جئے گ :آ دین آ دادن ک ترج ہے بمنی چمکن، جالدین )(کسی دھر والی چیز کو سن پر لگن ی پتھر پر تیر کرن ، سیچن ، اجلن ، (آبداری دین ، بجھؤ دین ( نگہ کی دھر کوجال دین ، دیکھنے کے انداز میں کمل پیدا کرن کرے ہے قتل میں لگوٹ میں ترارو دین تیری طرح کوئی تی غ نگ کو آ تو دے :آفت ک ٹکڑا (آتش پرہ ک ترجم ہے ینی آفت ک پرکل ( اردو میں آفت ک پر کل مستمل ہے۔ غص ک پتال )(، بد ذات ، شریر، عیر ) ) آفت ک بن ہوا، شوخ وشنگ ، طرار ، فتن انگیز ، فتن پرور سیمبی مزاج ک حمل ، بے سکون ،سکون ک دشمن اور آوارگی ک شوقین میں اور اک آفت ک ٹکڑا وہ دل وحشی ک ہے عفیت ک دشمن اور آوارگی ک آشن
- Page 237 and 238: 237 مرکیوں نہیں جتے
- Page 239 and 240: 239 نہیں مو اس سینے م
- Page 241 and 242: 241 جبک کمیبی کی صور
- Page 243 and 244: 243 تڑپت ہے پڑا نی بس
- Page 245 and 246: 245 گی اخال ص عل سے عج
- Page 247 and 248: 247 ہے۔ بض لوگ اس لظ ک
- Page 249 and 250: 249 کی کوشش ہی ن جننے
- Page 251 and 252: 251 واحترا کی نگ ہ سے
- Page 253 and 254: 253 اور الت سے کوسوں
- Page 255 and 256: 255 ہوگئی ہے غیر کی ش
- Page 257 and 258: 257 ۔لظ قتل سنتے ہی ب
- Page 259 and 260: 259 قضی ، کبھی بمن با
- Page 261 and 262: 261 گ( ) بجن غال مصطی خ
- Page 263 and 264: 263 چونک مہمن جہں ڈیر
- Page 265 and 266: 265 سے محرو ہوگیہوں ۔
- Page 267 and 268: 267 ہمر ابھی توآخر زو
- Page 269 and 270: 269 ہمیں واعظ ڈرات ک
- Page 271 and 272: 271 لا موال پک ہے جو ج
- Page 273 and 274: 273 شیخ جنید آخر کو و
- Page 275 and 276: 275 غل نے کچھ مرک الظ
- Page 277 and 278: ۔ 277 حواشی البقر:
- Page 279 and 280: 279 شعری، ص ۔ دلی ک
- Page 281 and 282: 281 ۷۔ دلی ک دبستن ش
- Page 283 and 284: 283 ص تذکرہ مخزن ۔ ص
- Page 285 and 286: 285 ۔ ۔ ۷۔ ۔ ۔ ۔ ۔
- Page 287: 287 سوچ کے کینوس کی و
- Page 291 and 292: 291 کو مدنظر رکھتے ہو
- Page 293 and 294: 293 ‘‘ الہی مت کسو ک
- Page 295 and 296: 295 لکھت ہوں اسد سوز
- Page 297 and 298: 297 ‘‘ ‘‘ ’’ ’’ ب
- Page 299 and 300: 299 :پرورش دین پرور
- Page 301 and 302: 301 بہت مخمور ہوں سقی
- Page 303 and 304: 303 رفتء رفتر دوست :
- Page 305 and 306: 305 سرکرے ہے وہ حدیث
- Page 307 and 308: 307 خوش آترہہے۔ :خج
- Page 309 and 310: 309 اس میکدے میں ہ بھ
- Page 311 and 312: 311 سننے کو متے ہیں ۔
- Page 313 and 314: 313 روز خزاں ہووے گ)
- Page 315 and 316: 315 کھینچے ( ) تسکین غ
- Page 317 and 318: 317 برت جتہے۔ غل کے ہ
- Page 319 and 320: 319 یوں وہ خ ہووے گ( )
- Page 321 and 322: 321 مقصد ، بقول غال ر
- Page 323 and 324: 323 کون سی ش کو ترے غ
- Page 325 and 326: 325 دیکھئے ۔ آی کے سو
- Page 327 and 328: 327 پروان رات شمع سے
- Page 329 and 330: 329 پ نقش ک کھینچ۷( ) ق
- Page 331 and 332: 331 بدھ سنگھ قندر کے
- Page 333 and 334: 333 ص ۔ تذکرہ مخزن نک
- Page 335 and 336: 335 ۔ کیت میر ج ا،ص
- Page 337 and 338: 337 اص طالحت غل کے اص
288<br />
حوال سے الظ، اصطالحت ، تشبیہت، عالمت ، مرکبت،<br />
تمیحت، اشرے کنئے ،استرے، اسو و لسنی اطوار<br />
وغیرہ بھی درآمد ہوتے ہیں۔ اس طرح زبن ک ذخیرہ الظ<br />
وست اختیر کر کے اس زبن کی ثروت ک سب بنت ہے۔<br />
اردو زبن اس مم میں بڑی فراخدل واقع ہو ئی ہے۔ اس نے<br />
کبھی کسی زبن سے رشت استوار کرنے سے انکر نہیں کی۔<br />
یہی وج ہے ک اس کے ذخیرہ الظ میں اٹھون فیصد بدیسی<br />
جبک بیلیس فیصد دیسی الظ شمل ہیں۔ اردو نے غیر اردو<br />
الظ کو اپنے لسنی ڈسپن کے مطب اختیر کی ہے۔ انہیں سو<br />
طرح کے رنگ عط کئے ہیں ۔بدیسی الظ کے ستھ اردو مون<br />
افل بڑھ دیئے گئے ہیں، ایسے بہت سے مرکبت کو محورے<br />
ک درجے حصل ہوگی ہے۔ کچھ مرکبت کو مختصر کر کے اردو<br />
الی گی ہے جیسے آزم ن، فرمن وغیرہ ۔اردو میں ی صورتحل<br />
بہت پہے سے مستمل چی آتی ہے۔<br />
غل اس مم میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔ ان کی اردو<br />
غزل کے اشر گنتی کے ہیں اس کے بوجود غل کلسنی<br />
سرمی بڑے ک کی چیز ہے ۔ انہوں نے فرسی بول اور<br />
فرسی مرکبت بین اپنی اردو غزل میں داخل کردئیے ہیں ۔<br />
بض فرسی محوارت ک اردو ترجم بھی کی گیہے۔ اگے<br />
صحت میں ان کے چلیس محورات کے اردو تراج پر لسنی<br />
حوال سے گتگو کی گئی ہے۔ جس سے ان کے تراج کی