28.06.2017 Views

ghalib

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

247<br />

ہے۔ بض لوگ اس لظ کو نسیتی حوالوں تک محدود رکھتے<br />

ہیں جبک اس کے حدود کتین ایسآسن ک نہیں۔ سقراط ہوک<br />

حسین ، فرہد ہوک ٹیپو ، ہر کسی نے اپنے مخصوص کز سے<br />

وف کی ۔اگر ان ک استقال ل لغزش ک شکر ہوت تو کز سے کمٹ<br />

منٹ خ ٹھہرتی ۔ عش انسنی سمج ک حص رہہے۔ اسے<br />

مختف زاویوں اور حوالوں سے دیکھ اور پرکھ جترہہے۔<br />

اشخص اور اقوا کو اس کر دار نے زندہ رکھ ہے۔ عش انسن<br />

کونسیتی طور پر یس کی دلد ل سے نکل کر ایثر اور قربنی<br />

کی دہیز پر الکھڑ ا کرتہے۔عش کوئی دیکھی جنے والی شے<br />

نہیں لیکن بطور جذب انسنی لہو میں شمل ہوکر اپنے حص ک<br />

کردار ادا کرتہے۔ی انسن کو تنہنہیں چھوڑت اس کی تنہئی آبد<br />

رکھتہے۔ اردو غزل میں عش ک کردار مختف حوالوں سے<br />

واضح ہواہے۔ مثالا<br />

لطف عی لطی کے نزدیک عش زخمی کرتہے <br />

میں عش کی گی میں گھیل پڑا تھ ، تس پر حوبن ک مت آکر<br />

مجھ کو کھنڈل کرگیہے ( ) لطی <br />

شہ ولی لا ولی کے مطب عش جوش وخروش پیداکرکے دلی<br />

کی دھرکنوں کو تیز کر دیتہے <br />

ن پوچھو عش میں جو ش وخروش دل کی مہیت برنگ ابر<br />

دریبر ہے رومل عش ک ) ( ولی

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!