ghalib
240 کمل ) ( میر محمود صبر ک کہن ہے ک ی آنکھ کو تجس اور جستجو فراہ کرنے ک ذری وسی ہے زحیرت دیدہء حیراں ن کھولوں غیر کے مکھ پر چو آئین بچش شو دیکھوں گر نگر اپن۷( (صبر لل بہ گوہر کے نزدیک رکھتہے۔ ’’شو‘‘ شخص کوہم وقت مصروف مژدہ اے شو ہ آغوش ک جگے ہیں نصی لے کے انگڑا وہ کہتے ہیں ک نیند آئی ہے) ) گوہر عالم حلی کے خیل میں ’’شو‘‘ کبھی ستھ نہیں چھوڑت بک اس میں اضف ہی ہوتہے شو بڑھت گی جوں جوں کے اس شوخ سے ہ ی سب وہ ہے ک بھولے سے سوا ید رہے) (حلی تالش اور جستجو ک مدہ روز اول سے انسنی فطر ت میں رکھ دیگی ہے ۔ پلینے اور کھوج نکلنے کی دھن اسے بڑے سے بڑے خطرے کی آگ میں جھونک دیتی ہے۔ شو من زور ع ت وقوع اور حرکت کسب ہے۔حواس مشہدے میں اضف کرتے ہیں جبک مشہد ہ ، حواس کی خوبیداہ توانئیں بیدار کرتہے۔ی دونوں ترقی پذیر ہیں۔ نکمی کی صور ت میں کمیبی کے لئے
241 جبک کمیبی کی صور ت میں مزید کمیبیوں کے لئے شو شخص کو دوڑائے رکھتہے۔ انسن کی جتنی عمر ہے ’’شو‘‘کی تریخ بھی اتنی ہی پرانی ہے۔ حرف ش کے ستھ ’’ارتش‘‘ وابست ہے اس لئے انسنی سمج خو سے خو تراور ہر خو کی نئی اشکل اور نئے روپ کمتمنی رہتہے۔اس طرح اس فیڈ میں نکھر،جدت اور بہتری پیداہوتی چی جتی ہے۔ دریفت کی رہیں وا ہوتی رہتی ہیں۔ غل کے ہں ی لظ نظر انداز نہیں ہوا۔ ان کے نزدیک شو رکوٹیں دور کر دیتہے۔ بقول شداں بگرامی غل کے نزدیک : شو نے بند نق )( حسن کھول دئیے ہیں او ردید کی ’’ راہ میں کوئی رکوٹ رہنے نہیں دی ( ‘‘ ) ‘‘ گوی شو بالواسط کھوجنے ک موج بنت ہے ۔ انکشت کے دروا زے کھولتہے واکر دےئے ہیں شو نے بند نق حسن غیر از نگ ہ ا کوئی حئل نہیں رہ صح : عمومی بول چل ک لظ ہے جوکسی شخص کے احترا ی پھر اپنے سے بال افسر کے لئے بوال جتہے۔ اردو شعری میں ی لظ مختف حوالوں سے مستمل چال آتہے۔ پیر مراد شہ الہور ی نے ’’جن کے منوں میں استمل ہے
- Page 189 and 190: 189 /پبند کے قول وفل
- Page 191 and 192: 191 بسیوں کو حدت بھی
- Page 193 and 194: 193 (آسمں ہنوز) آس
- Page 195 and 196: 195 )(آنکھ کی ممو
- Page 197 and 198: 197 (کر بھی خریدار ہ
- Page 199 and 200: 199 (رہ) ‘‘ مرز
- Page 201 and 202: 201 سنتتھ جسے کب وبت
- Page 203 and 204: 203 انسن بنن دشوار سہ
- Page 205 and 206: 205 ، مد پور ا ہونے کے
- Page 207 and 208: 207 اپن کوکی جنبداری
- Page 209 and 210: 209 محمد شکر نجی کے ہ
- Page 211 and 212: 211 اونچی ذات سے مت ہ
- Page 213 and 214: 213 صد ہونے ک یقین ہو
- Page 215 and 216: 215 لغزش آد ک واضح طو
- Page 217 and 218: 217 گئی آخر جال کر گل
- Page 219 and 220: 219 برگ گل سے ھیگی نز
- Page 221 and 222: 221 جہں دار ک بھی یہی
- Page 223 and 224: 223 پروان: اس لظ ک
- Page 225 and 226: 225 نی بسمل ہوا میں ت
- Page 227 and 228: 227 ہےئت کے سب وج ء ام
- Page 229 and 230: 229 ‘‘ لظ دوست تہذیب
- Page 231 and 232: 231 گے کی فرمئیں دوست
- Page 233 and 234: س’’ 233 ذکر اس پری
- Page 235 and 236: 235 مین کی گرد ن میں ن
- Page 237 and 238: 237 مرکیوں نہیں جتے
- Page 239: 239 نہیں مو اس سینے م
- Page 243 and 244: 243 تڑپت ہے پڑا نی بس
- Page 245 and 246: 245 گی اخال ص عل سے عج
- Page 247 and 248: 247 ہے۔ بض لوگ اس لظ ک
- Page 249 and 250: 249 کی کوشش ہی ن جننے
- Page 251 and 252: 251 واحترا کی نگ ہ سے
- Page 253 and 254: 253 اور الت سے کوسوں
- Page 255 and 256: 255 ہوگئی ہے غیر کی ش
- Page 257 and 258: 257 ۔لظ قتل سنتے ہی ب
- Page 259 and 260: 259 قضی ، کبھی بمن با
- Page 261 and 262: 261 گ( ) بجن غال مصطی خ
- Page 263 and 264: 263 چونک مہمن جہں ڈیر
- Page 265 and 266: 265 سے محرو ہوگیہوں ۔
- Page 267 and 268: 267 ہمر ابھی توآخر زو
- Page 269 and 270: 269 ہمیں واعظ ڈرات ک
- Page 271 and 272: 271 لا موال پک ہے جو ج
- Page 273 and 274: 273 شیخ جنید آخر کو و
- Page 275 and 276: 275 غل نے کچھ مرک الظ
- Page 277 and 278: ۔ 277 حواشی البقر:
- Page 279 and 280: 279 شعری، ص ۔ دلی ک
- Page 281 and 282: 281 ۷۔ دلی ک دبستن ش
- Page 283 and 284: 283 ص تذکرہ مخزن ۔ ص
- Page 285 and 286: 285 ۔ ۔ ۷۔ ۔ ۔ ۔ ۔
- Page 287 and 288: 287 سوچ کے کینوس کی و
- Page 289 and 290: 289 :حیثیت واہمیت ک
240<br />
کمل ) (<br />
میر محمود صبر ک کہن ہے ک ی آنکھ کو تجس اور جستجو<br />
فراہ کرنے ک ذری وسی ہے <br />
زحیرت دیدہء حیراں ن کھولوں غیر کے مکھ پر چو آئین بچش<br />
شو دیکھوں گر نگر اپن۷(<br />
(صبر<br />
لل بہ گوہر کے نزدیک<br />
رکھتہے۔ <br />
’’شو‘‘ شخص کوہم وقت مصروف<br />
مژدہ اے شو ہ آغوش ک جگے ہیں نصی لے کے انگڑا وہ<br />
کہتے ہیں ک نیند آئی ہے)<br />
) گوہر<br />
عالم حلی کے خیل میں ’’شو‘‘ کبھی ستھ نہیں چھوڑت بک<br />
اس میں اضف ہی ہوتہے <br />
شو<br />
بڑھت گی جوں جوں کے اس شوخ سے ہ<br />
ی سب وہ ہے ک بھولے سے سوا ید رہے) (حلی <br />
تالش اور جستجو ک مدہ روز اول سے انسنی فطر ت میں رکھ<br />
دیگی ہے ۔ پلینے اور کھوج نکلنے کی دھن اسے بڑے سے<br />
بڑے خطرے کی آگ میں جھونک دیتی ہے۔ شو من زور ع ت<br />
وقوع اور حرکت کسب ہے۔حواس مشہدے میں اضف کرتے<br />
ہیں جبک مشہد ہ ، حواس کی خوبیداہ توانئیں بیدار کرتہے۔ی<br />
دونوں ترقی پذیر ہیں۔ نکمی کی صور ت میں کمیبی کے لئے