ghalib

28.06.2017 Views

222 قئ کے خیل میں مریض عش ک مرجنہی اچھ ہے ۔ اس ک ہرد وبل ہوتہے۔ وبل)اذیت(‏ ک جین بھی کی جین ہے۔ اس سے مرجن ہی بہتر ہوتہے چھوٹ ترا مریض اگر مرگی ک شوخ جو د تھ زندگی ک سو اس پر وبل تھ( ) قئ میں جگنو کے نزدیک ، مریض عش‏،‏ عرض عش میں رہے تو اچھ ہے ۔ اس ک بہتر ہون دوسروں کو بیمر کر دیتہے۔ وہ قصء عش سن سن کر اوروں کو ہکن کردے گ۔ ایسے مریض عش کو آزار ہی بھال اچھ کبھی ن ہووے ی ‏(بیمر ہی بھال ( غل کہتے ہیں مریض عش کی حلت دیکھنے واال ، مریض کی مرض سے زیدہ واقف ہوتہے۔ اگر کوئی ملج،‏ تیمدار کے کو نظر انداز کرکے دعویٰ‏ بندھے ک ی اچھ Coments ہوجئے گ اور اگر وہ اچھ ن ہوتو مسیح کو سزا)جرمن‏(‏ دی جئے ۔ ایک دوسرا پہو ی بھی ہے ک ج تک مرض عش کو ہوا دینے والے بقی رہیں گے کسی کی مسیحئی ک ن آسکے گی لوہ مریض عش کے تیمدار ہیں اچھاگرن ہوتو مسیح ککی عالج

223 پروان‏:‏ اس لظ ک عالمتی اور استرتی استمل ہوتآی ہے ۔ پروان ، ایثر،‏ قربنی اور مت کی عالمت ہے۔ اسے ہر حل میں قربن ہون ہوتہے۔ اردو غزل میں ی کردار بڑا متبر ، متحرک اور جندار چال آتہے۔ ی عش ، دھرتی اور مذہ پر قربن ہونے واال کے طور پر پڑھنے کو متہے۔ استد ذو کے نزدیک وہ جو منزل مقصود سے دور اور منزل تک رسئی کے وسئل ن رکھتہو ببل ہوں صحن ب سے دور اور شکست پر پروان ہوں چرا سے دور اور شکست پر ( ) ذو پروان کے لئے لظ پتنگ بھی استمل ہواہے ۔ خسرو نے اس سے مراد عش کی آگ میں جل مرنے واال لیہے۔ میرا جو بن ت نے لی ت نے اٹھ غ کو دی ت نے مجھے ایس ‏(کی جیس پنتگ آگ پر ( غل کے ہں بطور حسن شنس ، محبو کے مت کسی قس کی شکیت پر وکلت کرنے واال کے منوں میں لیگی ہے۔ جں در ہوائے یک نگ گر ہے اسد پروان ہے وکیل ترے داد خواہ ک ‏:جالد ‏’’جالد‘‘‏ لظ خوف اور نرت پیداکرتہے۔ ظل ، جبرا ور اذیت

222<br />

قئ کے خیل میں مریض عش ک مرجنہی اچھ ہے ۔ اس ک<br />

ہرد وبل ہوتہے۔ وبل)اذیت(‏ ک جین بھی کی جین ہے۔ اس سے<br />

مرجن ہی بہتر ہوتہے <br />

چھوٹ ترا مریض اگر مرگی ک شوخ جو د تھ زندگی ک سو اس<br />

پر وبل تھ( ) قئ <br />

میں جگنو کے نزدیک ، مریض عش‏،‏ عرض عش میں رہے<br />

تو اچھ ہے ۔ اس ک بہتر ہون دوسروں کو بیمر کر دیتہے۔ وہ<br />

قصء عش سن سن کر اوروں کو ہکن کردے گ۔ <br />

ایسے مریض عش کو آزار ہی بھال اچھ کبھی ن ہووے ی<br />

‏(بیمر ہی بھال ( <br />

غل کہتے ہیں مریض عش کی حلت دیکھنے واال ، مریض<br />

کی مرض سے زیدہ واقف ہوتہے۔ اگر کوئی ملج،‏ تیمدار کے<br />

کو نظر انداز کرکے دعویٰ‏ بندھے ک ی اچھ Coments<br />

ہوجئے گ اور اگر وہ اچھ ن ہوتو مسیح کو سزا)جرمن‏(‏ دی<br />

جئے ۔ ایک دوسرا پہو ی بھی ہے ک ج تک مرض عش کو<br />

ہوا دینے والے بقی رہیں گے کسی کی مسیحئی ک ن آسکے<br />

گی <br />

لوہ مریض عش کے تیمدار ہیں اچھاگرن ہوتو مسیح ککی<br />

عالج

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!