ghalib

28.06.2017 Views

220 مرزاسودا ک کہن ہے عرضے میں مبتال شخص ک عج حل ہو جتہے ۔ ہجر ک عرض سوچ کو جمد کرکے رکھ دیتہے۔ ہجر کی بیمری انسن کو اندر سے کھئے چی جتی ہے تیری دوری سے عج حل ہے ا سودا ک میں تو دیکھ نہیں ایس کوئی بیمر ہنور ( ‏(سودا میں محمدی مئل ک خیل ہے ک بیمری کی ‏’’ہوس‘‘‏ بڑھ جتی ہے۔ اگرچ ہوس بھی ذہنی عرض ہ ے ۔ کی کہوں میں تجھ سے دلی زار کی ہوس مشہور ہے جہں میں بیمرکی ہوس ( ) مئل الل نول رائے وف کے نزدیک بیمر کی بیمری سے اندازہ ہوجتہے ک وہ زیدہ دیر ک نہیں کہنے لگ وہ من کے مرا نل وفغں ی ر جی کرئے گ ی بیمر ک تک ( ) وف میر محمدی قربن کے نزدیک ‏’’نگ ک بیمر‘‘‏ مسیح کی دسترس سے بہر ہوتہے۔ کوئی ملج ‏)سمجھنبجھن‏(‏ اس پر کرگر ثبت نہیں ہوت بک نیتج الٹ ہی نکتہے ۔ نگہ الت ک نگہ قہر ک ڈسالعالج ہوتہے کسی کی برگشت ک ہوں میں بیمر یں مسیح کی ہوئی جتی ہے تدیبر الٹی ( ‏(قربن

221 جہں دار ک بھی یہی نظری ہے تیرے بیمر ا کے تےءں جو دیکھ مسیح کی نہیں کرتی دوا خو )۷ ) جہں دار محبت خں محبت کے خیل میں بیمر عش ک جین مرن برابر ہوتہے ۔وہ عمرانی حوال سے بیکر محض ہوتہے۔ جس کو تیری آنکھوں سے سر تو وہ بیمر رہے گ ( ‏(محبت وکر رہے گ بلرض جی بھی غل نے عش کے ستھ ‏’’بیمر‘‘ک پیوند کرکے عش کو بیمری قرار دی ہے۔ان کے نزدیک ی بیمری جن لے کر د لیتی ہے مندگئیں کھولتے ہی کھولتے آنکھیں ہے ہے خو وقت آئے ت اس عش بیمر کے پس بیمر ک مترادف لظ’’‏ مریض‘‘‏ بھی اردو غزل میں اپنی الگ سے پہچن رکھتہے۔ یہں بھی عش ہی مریض سے مقو نظر آتہے میر صح کے نزدیک مرض عش جن لے کر چھوڑت ہے۔ عش گوی ایک نسیتی عرض ہے جس کی شدت سے جن بھی جسکتی ہے۔ مت کر عج جو میر ترے غ میں مرگی جینے ک اس مریض کے کوئی بھی ڈھنگ تھ؟ ( ) میر

220<br />

مرزاسودا ک کہن ہے عرضے میں مبتال شخص ک عج حل ہو<br />

جتہے ۔ ہجر ک عرض سوچ کو جمد کرکے رکھ دیتہے۔ ہجر<br />

کی بیمری انسن کو اندر سے کھئے چی جتی ہے <br />

تیری دوری سے عج حل ہے ا سودا ک میں تو دیکھ نہیں<br />

ایس کوئی بیمر ہنور ( ‏(سودا<br />

میں محمدی مئل ک خیل ہے ک بیمری کی ‏’’ہوس‘‘‏ بڑھ جتی<br />

ہے۔ اگرچ ہوس بھی ذہنی عرض ہ ے ۔ <br />

کی کہوں میں تجھ سے دلی زار کی ہوس مشہور ہے جہں میں<br />

بیمرکی ہوس (<br />

) مئل<br />

الل نول رائے وف کے نزدیک بیمر کی بیمری سے اندازہ<br />

ہوجتہے ک وہ زیدہ دیر ک نہیں <br />

کہنے لگ وہ من کے مرا نل وفغں ی ر جی کرئے گ ی<br />

بیمر ک تک ( ) وف<br />

میر محمدی قربن کے نزدیک ‏’’نگ ک بیمر‘‘‏ مسیح کی<br />

دسترس سے بہر ہوتہے۔ کوئی ملج ‏)سمجھنبجھن‏(‏ اس پر<br />

کرگر ثبت نہیں ہوت بک نیتج الٹ ہی نکتہے ۔ نگہ الت ک<br />

نگہ قہر ک ڈسالعالج ہوتہے <br />

کسی کی برگشت ک ہوں میں بیمر یں مسیح کی ہوئی جتی ہے<br />

تدیبر الٹی (<br />

‏(قربن

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!