28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

194<br />

‘‘<br />

‘‘<br />

نہیں۔ ج کچھ ن کچھ ہون طے ہے تو گھبران محض ندانی<br />

‏:ہے<br />

رات دن گردش میں ہیں ست آسمں ہو رہے گ کچھ ن کچھ<br />

گھبرائیں کی<br />

ہو رہے گ جبر مشیت کو واضح کر رہہے ۔ ج کسی ک ’’<br />

میں انسنی مرضی ک عمل دخل ہی نہیں تواس پر اپنی<br />

صالحیتوں ک استمل،‏ ندانی نہیں ؟ حوادث کڈٹ کر کیوں<br />

مقب کی جئے۔ اس حوال سے ، حس کت اور جوابدہی ک<br />

عمل ال ینی ٹھہرتہے۔ میر صح تو مختری کی خبر کو<br />

: ‏’’نح تہمت ک ن دیتے ہیں<br />

نح ہ مجبوروں پر ی تہمت ہے مختر ی کی چہتے ہیں سو<br />

‏(آپ کریں ، ہ کو عبث بدن کی‏)‏ <br />

: آنکھیں<br />

آدمی اشی ء کو آنکھوں سے دیکھت ہے ۔ دیکھنے کے حوال<br />

سے اس کی رائے اور روی بنتہے۔ ہر قس ک عمل اور ردعمل<br />

دیکھنے سے ت رکھتہے۔ آنکھوں کو بہت بڑی نمت ک<br />

درج دی جتہے۔ دیکھن ، روشنی کے تبع ہے ۔ روشنی ،<br />

اشیء کو واضح اور نمی ں کرتی ہے ۔ انسن کے دم میں<br />

اعصبی سسے آنکھوں کے لئے زیدہ ک کرتے ہیں اور دم<br />

کے اعیٰ‏ ترین دمغی رابطے اسے زیدہ ذہین بنتے ہیں۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!