ghalib

28.06.2017 Views

16 ‏:بھی ستھ جنے کی خواہش کی۔ سند میں ی شر مالحظ ہو غل‏!‏ اگر اس سر میں مجھے ستھ لے چیں حج ک ثوا نذر کروں گ حضور کی ۔ ان کی پوری زندگی میں ایس کوئ واق نہیں مت جس سے اسال سے انحراف واضح ہوت ہو۔ ان کی زبن سے نکال کوئ لظ بھی ریکرذ میں نہیں مت جس سے اسال سے پھرنے ی اس ذیل میں انحراف ک پہو سمنے آت ہو۔ لظ ج کسی دوسری زبن میں مہجرت اختیر کرتے ہیں تو وہ اپنی اصل زبن ک کچر وغیرہ برقرار نہیں رکھ پتے۔ لظ حور عربی ہے‘‏ ی عربی میں جمع ہے اور جنت کی عورت کے لیے استمل کی جت ہے۔ اردو میں ی واحد استغمل ہوت ہے اور اس سے مراد خوبصورت عورت لی جتی ہے۔ ایک ہی کی ہزاروں لظ دوسری زبنوں میں ج کر مہی استمل تظ ہیءت وغیرہ کھو دیتے ہیں۔ وٹران و سپٹران کس انگریزی کے لظ ہیں۔ لظ ہند کے عربی فرسی اور اردو مہی قطی الگ سے ہیں۔ ہونسو کس عربی ک ہے۔ فرمیے عینک کس زبن ک لظ ہے۔ ی عین اور نک سے ترکی پی ہے۔ قی کوئ لظ ہی نہیں

17 لیکن مستمل ہے۔ تبدار کو غط سمجھ جت ہے۔ اپنی حقیقت میں غط نہیں۔ میں اس ذیل میں کئ مثلیں دے سکت ہوں۔ قرآن مجید ک ہر لظ‘‏ اس پر ایمن رکھنے والوں کے لیے ہر ‏:شک سے بال ہے تو پھر غل کس طرح کہتے ہیں ہ کو مو ہے جنت کی حقیت لیکن دل ک ے خوش رکھنے کو غل ی خیل اچھ ہے قرآن میں جنت کے حوال سے جو بھی کہ گی ہے‘‏ واضح کہ گی ہے۔ کسی سطع پر ابہ پیدا نہیں ہوت۔ ج ابہ نہیں تو غل اس طرح کی بتیں کیوں کرتے ہیں۔ غل کی مسمنی مشکوک نہیں۔ آدھی مسمنی بھی اس طرح کی بتیں نہیں کرتی۔ ی قرآن مجید والی جنت مراد نہیں۔ ی شر غلب ک ہے اور ی دور شہ عل ٹنی ک ہے۔ شہ عل ثنی شعر تھ اور آفت تخص کرت تھ۔ اس عہد کے شرا‘‏ خود آفت کے ہں

17<br />

لیکن مستمل ہے۔ تبدار کو غط سمجھ جت ہے۔ اپنی حقیقت<br />

میں غط نہیں۔ میں اس ذیل میں کئ مثلیں دے سکت ہوں۔<br />

قرآن مجید ک ہر لظ‘‏ اس پر ایمن رکھنے والوں کے لیے ہر<br />

‏:شک سے بال ہے تو پھر غل کس طرح کہتے ہیں<br />

ہ کو مو ہے جنت کی حقیت لیکن<br />

دل ک ے خوش رکھنے کو غل ی خیل اچھ ہے<br />

قرآن میں جنت کے حوال سے جو بھی کہ گی ہے‘‏ واضح کہ<br />

گی ہے۔ کسی سطع پر ابہ پیدا نہیں ہوت۔ ج ابہ نہیں تو<br />

غل اس طرح کی بتیں کیوں کرتے ہیں۔ غل کی مسمنی<br />

مشکوک نہیں۔ آدھی مسمنی بھی اس طرح کی بتیں نہیں<br />

کرتی۔<br />

ی قرآن مجید والی جنت مراد نہیں۔ ی شر غلب ک ہے<br />

اور ی دور شہ عل ٹنی ک ہے۔ شہ عل ثنی شعر تھ اور<br />

آفت تخص کرت تھ۔ اس عہد کے شرا‘‏ خود آفت کے ہں

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!