28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

146<br />

‘‘<br />

اس لظ کی نزاکت لطفت ممثت سے اقبل ایسے شعر جدید<br />

: نے بھی فئدہ اٹھی ہے<br />

ابھی مجھ دل جے کو ہ صیرو اور رونے دو ک میں سرے<br />

چمن کو شبنمستن کرکے چھوڑوں گ<br />

غل کے ہں اس لظ ک استمل واضح کررہ ہے ک اسے اس<br />

‏:جگ کی نزاکت اور اس کے حسن سے کس قدر دلچسپی ہے<br />

کی آئین خنے ک وہ نقش ، ترے جوے نے کرے جو پر تو<br />

خورشید ، عل شبنمستن ک<br />

شہر:‏ شہر عموما’’‏ بزار کے منوں میں استمل ہوت ہے<br />

تہ اس کے لغوی منی بڑی آبدی ، بدہ ، نگر)‏‏(‏ بستی ،<br />

کھیڑہ )( وہ جگ جہں بہت سے آدمی مکنت میں رہتے<br />

ہوں اور میونسپٹی/‏ کرپوریشن کے ذریے انتظ ہوت ہو<br />

( شہر آرزوں ک )()<br />

شہر بہت سے آدمیوں کی مکنت میں اقمت کے سب وجود<br />

حصل کرتے ہیں ۔ ان ک ایک سمجی ، عمرانی ، سیسی ،<br />

مشی سیٹ اپ تشکیل پت ہے ۔ نظریت اور روایت مرت ہوتی<br />

ہیں ۔ ایک مجموعی مزاج اور روی بنتہے۔ لظ شہر سننے اور<br />

پڑھنے کے بد کوئی خص تثر نہیں بنت۔ تثر اور توج کے

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!