28.06.2017 Views

ghalib

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

133<br />

صورتحل مشرے میں پیدا ہوتی ہے ۔ شخص مشرے / مک<br />

کو ب عروج پرلے جت ۔ نپسندیدہ اور بدکردار شخص / مک<br />

ک ستینس مر کررکھ دیت ہے ۔ شخص قدریں بدل دیت ہے ۔<br />

: مشرے ک مزاج تبدیل کردیت ہے<br />

اگر میں خوف سے دوزخ کے جنتی ہوں شیخ جو توہوواں تو<br />

بھال ی عذا کی ک ہے (<br />

) تبں<br />

شیخ اپنے کرتوے کے اعتبر سے مززو محتر اور ذی وقر<br />

خیل کی جت ہے ۔ اس سے تقدس اور پوترت کی توقع بندھی<br />

رہتی ہے لیکن زیدہ تر عمی حوال سے ی سکون غرت کرت<br />

رہ ہے ۔ وابست امیدیں خک میں متی رہی ہیں۔ تبں کدوسرا<br />

مصرع اس تجربے ک نچوڑ ہے ۔ بلکل اسی طرح مکت کو آگ<br />

لگنے پر بچے کو دکھ نہیں ہوت ، جتن ‏’’مسٹر ‏‘‘کے بچ جنے<br />

پر ہوت ہے ۔ بکری کو الجوا چرہ کھنے کو دو ج اس کپیٹ<br />

بھر جئے شیر ک چہرہ کروادو،‏ س غر ہوجئے ، جنت کی<br />

آسودگی شیخ ک چہرہ ہوجنے کے بد مٹی میں مل کر خدشے<br />

کے کینسر میں مبتال ہوجئے گی۔ آسودگی ، پریشنی کے حوی<br />

میں پل بھر کو بھی ن ٹک پئے گی۔<br />

میر صح نے بڑی عمدگی او رصئی سے ایک مشرتی<br />

: ر ویے اور روایت کے جبر کو فوکس کی ہے<br />

آہ میں ک کی ک سرمیء دوزخ ن ہوئی کون ا شک مرامنبع

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!