ghalib

28.06.2017 Views

130 ‘‘ جہں خدااور وفسے الت رہت ہو لیکن ہوپٹخ‏،‏ وہں ن جنے کے لئے سمجھن ے کر اوربے منی ٹھہرت ہے۔ شر میں گی کو’’‏ اس کی نے وجء شہرت اور وجء تخصیص بن دی ہے ورن لظ گی اپنے اندر کوئی جزبیت نہیں رکھت اور ن ہی مومت میں اضفے ک سب بنت ہے ۔ محوں میں بے شمر گیں ہوتی ہیں۔ کسی ک پت دریفت کرنے کے لئے بتن پڑت ہے ک کون سے گی۔ مثالکوٹ اسال پورہ،‏ گی سیداں ، قصور ینی شہر قصور کے مح اسال پورہ کی گی سیداں والی‘‘۔ اردوغزل میں مختف حوالوں سے ‏’’گی‘‘‏ ک استمل ہوت آی ہے ۔ مثالا جنت میں مجھ کو اس کی گی میں سے لے گئے کی جنیے ک مجھ سے ہوا آہ کی گنہ ( ) احسن جنت میں ی کسی جنت نظیر گی میں بھی کوئی دل آزار اور نپسندیدہ شخصیت ک قی ہے جو اس گی سے گزرن نگوارگزرت ہے ۔ زندگی ک چن دیکھئے خوبی کے ستھ خرابی ہمرک رہتی ہے۔ : اسی قمش ک ایک اور شر مالحظ کیجئے اس کی گی میں آن کے کی کی اٹھنے رنج خک شمی تو میں بیمر ہوگی ( ) صبر

131 ‘‘ ‘‘ دونوں اشر کی بسط ‏’’اس کی پراستوار ہے ۔ غل ، احسن اور صبر نے ‏’’اس کی کے حوال سے محبوبوں کو کھول کر رکھ دی ہے ک ی کس انداز سے دل آزاری ک سمن کرتے ہیں۔ ی بھی ک اچھئی کے ستھ برائی ‏،خیر کے ستھ شرنتھی رہتی ہے ۔ جنتے ہوئے بھی آدمی شر سے پیوست رہت ہے ۔ ‏:دوزخ ی بنیدی طور پر فرسی زبن ک لظ ہے اور اس مونث ہے جبک اردوبول چل میں مذکر بھی استمل ہوت ہے ۔ جہن ، نرک ، ی لوک ، وہ ستوں طبقے جو تحت الثرےٰ‏ میں گنہگروں کی سزاکے لئے خیل کئے جتے ہیں۔ )۷( برے ، بے سکون،‏ تکیف دہ ٹھکنے ، برے حالت ، پریشن کن اور تکیف دہ سچویش،‏ تنگی سختی ، بدحلی ، مسی ، انتطر وغیرہ کے لئے بوال جنے واال بڑاع س لظ ہے ۔ غل ک کہن ہے ک آتش دوزخ میں اتنی تپش نہیں جتنی ‏’’غ ہئے نہنی‘‘‏ میں : ہوتی ہے۔ غ ‏،دوزخ سے بڑھ کر عذا ہے آتش دوزخ میں ی گرمی کہں سوز غ ہئے نہنی اور ہے ‏(آغ بقر : آتش کی نسبت سے بطور مونث ، آگ ( ‏(غال رسول مہر : تکیف ، دکھ ، غموں کی جن ( وہ جگ جہں آگ جل رہی ہو۔ بے حد تپش ہو۔ آگ اور تپش اذیت

131<br />

‘‘<br />

‘‘<br />

دونوں اشر کی بسط ‏’’اس کی پراستوار ہے ۔ غل ، احسن<br />

اور صبر نے ‏’’اس کی کے حوال سے محبوبوں کو کھول<br />

کر رکھ دی ہے ک ی کس انداز سے دل آزاری ک سمن کرتے<br />

ہیں۔ ی بھی ک اچھئی کے ستھ برائی ‏،خیر کے ستھ شرنتھی<br />

رہتی ہے ۔ جنتے ہوئے بھی آدمی شر سے پیوست رہت ہے ۔<br />

‏:دوزخ<br />

ی بنیدی طور پر فرسی زبن ک لظ ہے اور اس مونث ہے<br />

جبک اردوبول چل میں مذکر بھی استمل ہوت ہے ۔ جہن ، نرک<br />

، ی لوک ، وہ ستوں طبقے جو تحت الثرےٰ‏ میں گنہگروں کی<br />

سزاکے لئے خیل کئے جتے ہیں۔ )۷( برے ، بے سکون،‏<br />

تکیف دہ ٹھکنے ، برے حالت ، پریشن کن اور تکیف دہ<br />

سچویش،‏ تنگی سختی ، بدحلی ، مسی ، انتطر وغیرہ کے<br />

لئے بوال جنے واال بڑاع س لظ ہے ۔ غل ک کہن ہے ک<br />

آتش دوزخ میں اتنی تپش نہیں جتنی ‏’’غ ہئے نہنی‘‘‏ میں<br />

: ہوتی ہے۔ غ ‏،دوزخ سے بڑھ کر عذا ہے<br />

آتش دوزخ میں ی گرمی کہں سوز غ ہئے نہنی اور ہے<br />

‏(آغ بقر : آتش کی نسبت سے بطور مونث ، آگ ( <br />

‏(غال رسول مہر : تکیف ، دکھ ، غموں کی جن ( <br />

وہ جگ جہں آگ جل رہی ہو۔ بے حد تپش ہو۔ آگ اور تپش اذیت

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!