ghalib

28.06.2017 Views

126 بد یک عمر و ر ع بر تودیت برے کش رضواں ہی دریر ک دربں ہوت آغ بقر:‏ محبو ک گھر‘‘‏ ۷ ( ’’ ) شداں بگرامی:‏ دربرحبی‏‘‘‏ ( ’’ ) محبو کی چوکھٹ یر حقیقی ہوک مجزی ، انسن کے لئے متبر اور محتر رہہے اس تک رسئی کے لئے ہر طرح جتن کرت رہ ہے ۔ یہں تک ک جن تک کی بزی لگدیت ہے۔ انسن نے جہں دوسروں کو تبع کرنے کی کوشش کی ہے وہں مطیع ہونے میں بھی اپنی مثل آپ رہ ہے ۔ اس حوال سے اس ک سمجی و تیرہ دریفت کرنے میں کوئی دقت پیش نہیں آتی۔ اردو شعری کے لئے ی لظ نی نہیں۔ مختف مہی اور کئی سمجی حوالوں سے اس ک استمل ہوت چال آت ہے ۔ مثالا ذکر ہر در سے ہ کی لیکن کچھ ن بوال وہ دل کے ب میں رات ( ) قئ چندپوری مختف انداز ، جداجداحوالوں کے ستھ جوے درقس سے ی بے بل و پرکہں صید ذبح کیجوپر اس کو ن چھوڑیو ( ) درد

127 ذری و وسی ن رکھنے واال جبر و استحصل ک شکر ہوت ہے ۔ زندگی کے دوسرے حوالوں سے دور ہت ہے ۔ اس کی حیثیت کنو یں کے مینڈک سے زیدہ نہیں ہوتی۔ ‏:دیر عربی اس مذکر ۔ دارکی جمع اور اس کے منی ، گھر ، خن ، ‏(مک اور بالد کے ہیں ( دیر کے ستھ کسی دوسرے لظ کی جڑت سے اس کے منی Status واضح ہوتے ہیں اور اسی حوال سے اس ک سمجی : سمنے آت ہے ۔ مثالا غل ک ی شر م الحظ ہو مجھ کودیر غیر میں مرا،‏ وطن سے دور رکھ لی مرے خدانے ‏،مری بے کسی کی شر ‏:دیر غیر پردیس ۔ اجنبی جگ ، ایسی جگ جہں کوئی اپن شنسن ہو۔ دیس سے محبت ، فطری جذب ہے۔ دیر غیر میں اس کی حیثیت مشین سے زیدہ نہیں ہوتی۔ وہں کے دکھ سکھ سے الپرواہ ہوگ۔ نع نقصن سے قبی ت ن ہوگ۔ اس کے برعکس اپنے دیس کی ہر چیز کو ید کرکے آنسو بہت ہے۔’’‏ غیر‘‘دیر کی ن صرف منوی حیثیت واضح کررہ ہے بک اس کے مشرتی کو بھی اجگر کررہ ہے ۔ Status

127<br />

ذری و وسی ن رکھنے واال جبر و استحصل ک شکر ہوت ہے<br />

۔ زندگی کے دوسرے حوالوں سے دور ہت ہے ۔ اس کی حیثیت<br />

کنو یں کے مینڈک سے زیدہ نہیں ہوتی۔<br />

‏:دیر<br />

عربی اس مذکر ۔ دارکی جمع اور اس کے منی ، گھر ، خن ،<br />

‏(مک اور بالد کے ہیں ( <br />

دیر کے ستھ کسی دوسرے لظ کی جڑت سے اس کے منی<br />

Status واضح ہوتے ہیں اور اسی حوال سے اس ک سمجی<br />

: سمنے آت ہے ۔ مثالا غل ک ی شر م الحظ ہو<br />

مجھ کودیر غیر میں مرا،‏ وطن سے دور رکھ لی مرے خدانے<br />

‏،مری بے کسی کی شر<br />

‏:دیر غیر<br />

پردیس ۔ اجنبی جگ ، ایسی جگ جہں کوئی اپن شنسن ہو۔<br />

دیس سے محبت ، فطری جذب ہے۔ دیر غیر میں اس کی حیثیت<br />

مشین سے زیدہ نہیں ہوتی۔ وہں کے دکھ سکھ سے الپرواہ<br />

ہوگ۔ نع نقصن سے قبی ت ن ہوگ۔ اس کے برعکس اپنے<br />

دیس کی ہر چیز کو ید کرکے آنسو بہت ہے۔’’‏ غیر‘‘دیر کی ن<br />

صرف منوی حیثیت واضح کررہ ہے بک اس کے مشرتی<br />

کو بھی اجگر کررہ ہے ۔ Status

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!