ghalib
10 عزیز مکر حسنی صح: سال مسنون غل کے کال پر آپ کی خیل آرائی دیکھی جو دلچسپ ہے۔ مو نہیں ک غری غل کے کال پر طرح طرح کی خیل آرائیں کیوں کی گئی ہیں۔ ایسی خیل آرائیں کسی اور کے کال پر نہیں ہوئی ہیں۔ میرے پس غل کے مختف اشر کی تشریح خمسوں کی شکل میں موجود ہے ۔پڑھنے سے ت رکھتی ہے اور شید یہں بھی پیش کی ج چکی ہے۔ آپ کے خیالت دلچسپ ہیں لیکن حقیقت سے ان ک کتن ت ہے؟ ولا اع۔ سرور عل راز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7998.0
11 غل ک عصری طقت کے برے اظہر خیل طقت اپنی ذات میں اٹل اور حرف آخر ہوتی ہے۔ وہ کسی کے سمنے جوابدہ نہیں ہوتی۔ اس کے کہے اور کیے کو آءین ک درج حصل ہوت۔ اس کی عمداری میں آنے والی ہر شے اور ہر ذی نس اس ک تبع اور اس کے حضور جوا دہ ہوت ہے۔ کسی کو اس کے کہے اور کیے پر ل کشئ کی اجزت نہیں۔ اس کے ظ وست پر جءے جءے کر کرنے والی زبنیں ہی سالمت رہتی ہیں۔ تنی گردنیں کٹ کر اس کے جوتوں کی ٹھوکر میں ہوتی ہیں۔ مفی درگزر صبر کی دولت سے وہ محرو ہوتی ہے۔ لا کی غیر تبع طقت کے مت خوش کن کمے اس عہد کی جی حضؤری کے سوا کچھ بھی نہیں ہیں۔ انہیں محض افسنوی ادد سے زیدہ کچھ نہیں کہ ج سکت۔ بے سری بے مہری اور غیرتبع طقت ک سوچ اپنی ذات سے بہر نہیں نکت۔ وہ اوروں کے لیے نہیں سوچتی اور دوسرے اس کے اہداف اور ترجیحت میں نہیں ہوتے۔ ان کی حیثیت لیبر بیز سے زیدہ نہیں ہوتی ان کی زندگی اور موت اسی کے لیے ہوتی ہے۔ یہی وج ہے ک لا کی غیر تبع طقت قء بذات نہیں ہوتی۔ نسوں کے بد سہی زوال ک شکر ہو جتی ہے۔
- Page 1 and 2: 1 زبن غل ک فکری‘ ل
- Page 3 and 4: 3 استدغل کے چند سبقے
- Page 5 and 6: 5 مم انگریز تک محدود
- Page 7 and 8: 7 شر غل اور میری خیل
- Page 9: 9 آخر کریں تو کی کری
- Page 13 and 14: 13 :طرح پنترا بدال
- Page 15 and 16: 15 غل اور جنت کی خوش
- Page 17 and 18: 17 لیکن مستمل ہے۔ تب
- Page 19 and 20: 19 ۔ اہل صوف کے ہں جن
- Page 21 and 22: 21 امرج کے حوا ل سے ل
- Page 23 and 24: 23 حقیقت کے بوجود ید
- Page 25 and 26: 25 غل کے اس شر میں حض
- Page 27 and 28: 27 غل‘ شخص ک شعر
- Page 29 and 30: 29 عہد بولت ہے اس لیے
- Page 31 and 32: 31 ستھ صرف گزرے کل کے
- Page 33 and 34: 33 و۔ فرسی مرک توصیی
- Page 35 and 36: 35 ت محیط بدہ صورت خن
- Page 37 and 38: 37 پہے مصرعے میں ’
- Page 39 and 40: 39 غل کے منظر ک فکری
- Page 41 and 42: 41 تیسرا تصوربھی ابھ
- Page 43 and 44: 43 غل نے شر میں بڑا ہ
- Page 45 and 46: 45 ‘‘ تسکین کے لیے و
- Page 47 and 48: 47 ) چش عش تیرے دیکھن
- Page 49 and 50: 49 کی آمد کو ب کے حوا
- Page 51 and 52: 51 ) ( سکتہے‘‘ انس
- Page 53 and 54: 53 موج ہستی کو کرے فی
- Page 55 and 56: 55 ہوتی ہے بظہر وہ یق
- Page 57 and 58: 57 یسیمن ک بستر ہو او
- Page 59 and 60: 59 بلکل اسی طرح جس طر
11<br />
غل ک عصری طقت کے برے اظہر خیل<br />
طقت اپنی ذات میں اٹل اور حرف آخر ہوتی ہے۔ وہ کسی کے<br />
سمنے جوابدہ نہیں ہوتی۔ اس کے کہے اور کیے کو آءین ک<br />
درج حصل ہوت۔ اس کی عمداری میں آنے والی ہر شے اور ہر<br />
ذی نس اس ک تبع اور اس کے حضور جوا دہ ہوت ہے۔ کسی<br />
کو اس کے کہے اور کیے پر ل کشئ کی اجزت نہیں۔ اس کے<br />
ظ وست پر جءے جءے کر کرنے والی زبنیں ہی سالمت رہتی<br />
ہیں۔ تنی گردنیں کٹ کر اس کے جوتوں کی ٹھوکر میں ہوتی ہیں۔<br />
مفی درگزر صبر کی دولت سے وہ محرو ہوتی ہے۔<br />
لا کی غیر تبع طقت کے مت خوش کن کمے اس عہد کی<br />
جی حضؤری کے سوا کچھ بھی نہیں ہیں۔ انہیں محض افسنوی<br />
ادد سے زیدہ کچھ نہیں کہ ج سکت۔ بے سری بے مہری اور<br />
غیرتبع طقت ک سوچ اپنی ذات سے بہر نہیں نکت۔ وہ اوروں<br />
کے لیے نہیں سوچتی اور دوسرے اس کے اہداف اور<br />
ترجیحت میں نہیں ہوتے۔ ان کی حیثیت لیبر بیز سے زیدہ<br />
نہیں ہوتی ان کی زندگی اور موت اسی کے لیے ہوتی ہے۔ یہی<br />
وج ہے ک لا کی غیر تبع طقت قء بذات نہیں ہوتی۔ نسوں<br />
کے بد سہی زوال ک شکر ہو جتی ہے۔